لاہور ( نیوزڈیسک)متروکہ وقف املاک بورڈ کے چیئرمین محمد صدیق الفارو ق نے نیب میں دائر کیے گئے ریفرنس کی بنیاد پر سابق چیئرمین آصف ہاشمی کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے اور اِسے حصول انصاف کی طرف سے پہلا قدم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ آصف ہاشمی کی مبینہ کرپشن سے ہر خاص و عام آگاہ ہے ، ہماری نظریں کرپشن کے نتیجے میں لوٹی ہوئی دولت کی واپسی اور مجرم کو دی جانے والی سزا پر مرکوز ہیں،انصاف کا تقاضا یہ بھی ہے کہ انکے مبینہ جرائم میں شریک دیگر لوگو ں کے ساتھ بھی قانون کے مطابق سلوک کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔چیئرمین بورڈ کا کہنا تھا کہ آصف ہاشمی نے مختلف ذرائع سے مجھ تک جو پیغام پہنچائے ہیں کہ” میں نے اپنے جرائم کا کوئی ثبوت نہیں چھوڑا ۔ میں تفتیشی آفیسر اپنی مرضی سے لگواتا ہوں اور عدالتوں سے بھی اپنی مرضی کی تاریخیں لیتا ہوں اور میرا کوئی کچھ بگا ڑ نہیں سکتا”صدیق الفارو ق نے کہاکہ مجھے سمجھ نہیں آتی کہہ وہ یہ بے بنیاد دعوے کس بنیاد پر کرتے ہیں۔کیونکہ میری سمجھ بوجھ کے مطابق عدلیہ اور احتسابی ادارے آزادی سے کام کر رہے ہیں اور کرپشن کے خاتمہ کا مشن یہ تقاضا کرتا ہے کہ جرائم ثابت ہوجانے پر کسی مجرم سے کسی بھی سطح پر کوئی رعائیت نہ کی جائے۔سابق چیئرمین آصف ہاشمی کی طرف سے ہونے والے غیر قانونی اقدامات اور مبینہ کرپشن کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ متروکہ وقف املاک بورڈ میں697 غیر قانونی اور غیر ضروری ملازمین کی تقرری جسکی وجہ سے بورڈ شدید مالی مشکلات کا شکار ہے پاکستان ماڈل ایجوکیشن انسٹی ٹیوشن فاؤنڈیشن میں ضرورت سے زیادہ اور غیر قانونی بھرتی، جسکی وجہ سے متروکہ وقف املاک بور ڈ کو اس وقت 90ملین روپے کا نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔میسر ز ہائی لنک پرائیوٹ لمیٹیڈ میں مبلغ 721روپے ملین کی غیر قانونی سرمایہ کاری، یہ معاملہ نیب لاہور میں زیر کاروائی ہے۔ متروکہ وقف املا ک بور ڈ کے ملازمین کو رہائشی پلاٹ ہائے کی الاٹمنٹ۔ ٹوٹل 596عد د پلاٹ 5مرلہ سے لیکر 1کنال تک کے پلاٹ ملازمین کو الاٹ کیے گئے اور ان میں ایسے افسران و ملازمین کو بھی الاٹ کر دئیے گئے جو قانونی طو ر پراس کے اہل نہ تھے۔ریلوے روڈ لاہور میں متروکہ وقف املاک بورڈ کی اراضی تعدادی 2کنال 10مرلے کی غیر قانونی الاٹمنٹ۔ایک سوال کے جواب میں صدیق الفاروق نے کہا تمام تر مقدمات نیب کے پاس ہیں اس حوالے سے تمام دستاویزات فراہم کر دی گئی ہیں ،تمام تر تحقیقات کے بعد ہی اصل حقائق سامنے آئیں گے ،انہوں نے کہا کہ میں نے جو بورڈ بنایا ہے اسکے تمام تر ممبران اعلی تعلیم یافتہ اور تجربہ کار ہیں ،تمام بورڈ میٹنگز کاویڈیواور آڈیو ریکارڈ محفوظ کیا جاتا ہے ،جب تک غیر قانونی تقریری ثابت نہیں ہو تی کسی کو ملازمت سے فارغ نہیں کیا جائے گا ۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میری قلم سے صرف جائز کام ہوتے ہیں کوئی کام قانون سے ہٹ کر نہیں کیا جاتا ۔ٹرسٹ بورڈ کی زمینوں پر قابض ناجائز قابضین کے خلاف آپریشن تیزی سے جاری ہے ۔