ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

وزیراعظم کی فیملی نے اگر چوری نہیں کی تو ۔۔! عمران خان نے اہم مطالبہ کردیا،سڑکوں پر آنے کی دھمکی

datetime 7  اپریل‬‮  2016 |

اسلام آباد(نیوزڈیسک)پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان نے پانامہ لیکس کے معاملے پر چیف جسٹس کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن کے قیام کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سب سے پہلے ان کا اور شوکت خانم ہسپتال کا احتساب کیا جائے،اگر شفاف تحقیقات نہ ہوئیں تو ہمارے پاس سوائے سڑکوں پر آنے کے کوئی اور آپشن نہیں ہوگا۔ قومی اسمبلی میں پاناما لیکس پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے چئیرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس میں شوکت خانم ہسپتال اور بنی گالہ کے گھر کا کہیں ذکر نہیں مگر حکومتی وزرا کو نجانے یہ کہاں سے نظر آگئے۔ اگر نام آیا ہے تو وزیراعظم کی فیملی کا نام آیا ہے۔ ملک کا وزیراعظم لیڈر شپ دیتا ہے ہم پوچھتے ہیں تو یہ الٹا الزام لگاتے ہیں۔ اگر میرے ہسپتال میں کوئی غلط کام ہوا ہے تو اسے پکڑنا تو حکومت کا کام تھا انہیں اسی وقت خیال آیا جب وزیراعظم کی چوری پکڑی گئی۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ جب میری حکومت آئی تو میں کسی کو نہیں چھوڑوں گا سب کو پکڑوں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی موجودگی میں ایک وزیر کی طرف سے میرے خلاف غیرپارلیمانی زبان استعمال کی گئی۔ وزیراعظم معسوم بنے بیٹھے رہے اگر یہ لوگ جھوٹے الزام لگاتے ہیں تو سچ کا سامنا کرنا بھی سیکھیں۔ عمران خان نے کہاکہ شوکت خانم وہ ہسپتال ہے جہاں پر 70 فیصد غریبوں کا مفت علاج ہوتا ہے جس پر ساڑھے تین سو کروڑ روپے کا خرچہ آتا ہے۔ وزیر کہتے ہیں کہ تین ملیں ڈالر ڈوب گئے وہ تو کب کے واپس آچکے ہیں الزام لگانے سے قبل ایک فون ہسپتال کی انتظامیہ کو کرکے حقیقت تو جان لیتے۔ اگر یہ بند ہوگیا تو کیا ان کے پاس اس طرح کا کوئی دوسرا ہسپتال ہے۔ عمران خان نے کہاکہ ہسپتال کیلئے 40 فیصد فنڈ بیرون ملک سے آتے ہیں۔ تمام حساب کتاب اوپن ہے جہاں پر باہر ہونے والا ایک ہزار روپے کا علاج سو روپے میں ہوجاتا ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی فیملی نے اگر چوری نہیں کی تو وہ اپنے اثاثے ڈیکلیئر کریں یہ فیصلہ کن لمحہ ہے 2005 میں ملکی قرضہ 5 ٹریلین روپے تھا تو اب یہ 21 ٹریلین ہوگیا ہے۔ ہمیں ٹیکس کا نظام ٹھیک کرنا ہوگا۔ آزاد اور خود مختیار نیب کا ادارہ بنانا ہوگا پھر ہی ہم باعزت ملک بن سکتے ہیں عمران نے کہاکہ پاناما لیکس کی تحقیقات چیف جسٹس کی سربراہی میں کمیشن سے کروائی جائیں جس میں فارنزک مارہین اور بین الاقوامی آڈٹ فرم بھی معاونت کریں سچ جاننا ہے تو ہمیں بھارت کی طرز کا کمیشن بنانا پڑے گا اگر ایسا نہ ہوا تو ہمارے پاس سوائے سڑکوں پر آنے کے کوئی چارہ نہیں ہوگا یہ ہی جمہوریت کا تقاضا ہے عمران خان نے خود کو احتساب کے لئے پیش کرتے ہوئے کہا کہ سب سے پہلے انکے اور انکے ہسپتال سے متعلق تحقیقات کی جائیں پھر کسی اور کا احتساب کریں۔عمران خان نے کہاکہ وزیراعظم خود کو احتساب کے لئے پیش نہیں کریں گے تو انکے پاس کوئی اخلاقی جواز باقی نہیں رہے گا۔ حکومت سوئس بنکوں سے 2 سو ارب ڈالر واپس کیوں نہیں لاتی دبئی میں ہونے والی ساڑھے سات ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی تحقیقات کیوں نہیں کرتی اصل وجہ یہ ہی ہے کہ ان کے پاس کوئی اخلاقی جواز ہی نہیں ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…