نئی دہلی(نیوزڈیسک)بھارت میں پاکستانی ہائی کمشنر عبد الباسط نے واضح کیا ہے کہ پٹھان کو ٹ واقعے پر بھارتی تحقیقاتی ٹیم کو پاکستان آنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ¾پاک بھارت امن عمل معطل ہے اور بھارت جامع مذاکرات کے لیے تیار نہیں ¾ ذمہ دار بھی بھارت ہے ۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عبد الباسط نے کہا کہ پٹھان کو ٹ واقعہ پر بھارت نے پاکستانی تحقیقاتی ٹیم کے ساتھ کوئی تعاون نہیں کیا اور نہ تو پاکستانی ٹیم کو گواہان تک رسائی دی گئی اور نہ ہی بھارت نے تحقیقات میں پاکستانی ٹیم کو مطلوبہ مدد فراہم کی ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنے کےلئے بھارتی خفیہ ایجنسی ”را“ کارروائیوں میں ملوث ہے ۔انہوںنے کہاکہ بلوچستان سے بھارتی جاسوس گرفتار کیا گیا جس کے بعد صورتحال یکسر تبدیل ہو گئی ہے ،کلبھوشن یادیو سے ملنے والے شواہد اور ثبوتوں سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان کو عدم استحکام کا شکار بنانے میں بھارتی حکومت ملوث ہے۔انہو ں نے کہاکہ ایسے عناصر لازمی ناکام ہو نگے ،پاکستانی عوام تخریبی سر گرمیوں کے خلاف متحد ہیں ۔انہوں کہا کہ دیر پا امن کے حصول کے لیے کسی ایک کی مرضی نہیں چل سکتی ۔ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہاکہ پائیدار امن کے حصول کیلئے کوئی شارٹ کٹ نہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے اور بے امنی پھیلانے والوں سے بخوبی آگاہ ہیں، بھارتی خفیہ ایجنسی را کے ایجنٹ کل بھوشن یادیو کی گرفتاری سے ثابت ہوگیا کہ بھارت دہشت گردی میں ملوث ہے، ایک ماہ میں غیر ملکی روابط والے کئی دہشت گرد گرفتار کئے ہیں، بھارتی ایجنٹ کی گرفتاری نے پاکستانی مو ¿قف درست ثابت کردیا۔ انہوںنے کہاکہ پاکستانی قوم ملک مخالف سرگرمیاں کرنے والوں کے خلاف مقابلہ کرنے کے لئے متحد ہیں۔ عبدالباسط نے کہا 19واں سارک سمٹ رواں برس نومبر میں اسلام آباد میں ہو گا۔عبد الباسط نے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ امن عمل چاہتا ہے لیکن جب بھی دونوں ملک قریب آنے لگتے ہیں تو بھارت کی جانب سے کچھ ایسا کیا جاتا ہے جس سے مذاکراتی عمل تعطل کا شکار ہو جاتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پائیدار امن کے حصول کے لیے کوئی شارٹ کٹ نہیں ہے ،بھارت سے مذاکرات ابھی شیڈول نہیں ہے تاہم پاکستان برابری کی بنیاد پر بھارت سے پر امن تعلقات چاہتا ہے ۔انہوںنے کہاکہ کشمیر عوام کی آرزووں اور امنگوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کا حل لازمی ہے ،ہمیں حقیقت پسند بننا ہو گا ،جموں کشمیر کا تنازع بد اعتمادی کی جڑ ہے ۔