ہفتہ‬‮ ، 26 جولائی‬‮ 2025 

اگر آپ کے پاس پرانے ڈیزائن کے نوٹ پڑے ہیں تو جلدی کریں کہیں دیر نہ ہو جائے

datetime 6  اپریل‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوز ڈیسک) مرکزی بینک نے پرانے ڈیزائن کے تمام بینک نوٹوں کی قانونی حیثیت ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا، یکم دسمبر 2016ء سے پرانے ڈیزائن کے بینک نوٹوں کی قانونی حیثیت ختم ہو جائے گی۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے بدھ کو جاری کردہ اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے 4 جون 2015ء کو جاری کردہ گزٹ نوٹی فکیشن کے مطابق یکم دسمبر 2016ء سے پرانے ڈیزائن کے بینک نوٹوں کی قانونی حیثیت ختم ہو جائے گی۔ اس لیے اب یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ تمام باقی رہ جانے والے 10، 50، 100 اور 1000 روپے کے پرانے ڈیزائن کے بینک نوٹوں کو مرحلہ وار ختم کر دیا جائے گا۔ 5 روپے کے نوٹ اور پرانے ڈیزائن کے 500 روپے کے نوٹ کی قانونی حیثیت پہلے ہی ختم ہو چکی ہے۔ یہاںیہ امر قابل ذکر ہے کہ بینک دولت پاکستان نے نئے ڈیزائن کے بینک نوٹ کی سیریز جاری کی تھی جس کا آغاز 2005 میں 20 روپے مالیت کے بینک نوٹ کے اجرا سے ہوا تھا اور اس کا مقصد بینک نوٹوں کی سیکورٹی، پائیداری اور جمالیاتی معیار میں بہتری لانا تھا۔آٹھ مختلف مالیتوں پر مشتمل نئے ڈیزائن کے بینک نوٹوں کی مکمل سیریز 5 روپے، 10 روپے، 20 روپے، 50 روپے، 500 روپے، 1000 روپے اور 5000 روپے کے اجرا کا عمل 2008 ء میں مکمل ہوا تھا۔ کمرشل اور مائیکرو فنانس بینک 30 نومبر 2016ء تک 10، 50، 100 اور 1000 روپے کے پرانے ڈیزائن کے بینک نوٹوں کی وصولی اور ان تمام مالیتوں کا اتنی ہی مالیت کے نئے ڈیزائن کے بینک نوٹوں اور سکوں سے تبادلہ جاری رکھیں گے۔ تاہم ایس بی پی بی ایس سی کے فیلڈ دفاتر 31 دسمبر 2021 تک عوام سے 10، 50، 100 اور 1000 روپے کے پرانے ڈیزائن کے بینک نوٹ قبول کرتے رہیں گے۔ بینکوں میں پرانے ڈیزائن کے تمام نوٹوں کے تبادلے کا آخری دن 30 نومبر 2016ء ہے۔ پرانے ڈیزائن کے تمام نوٹوں کی قانونی حیثیت یکم دسمبر 2016ء سے ختم ہو جائے گی جبکہ ایسے تمام بینک نوٹوں کے ایس بی پی بی ای سی کے فیلڈ دفاتر سے تبادلے کا آخری دن 31 دسمبر 2021ء ہے۔



کالم



کرایہ


میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…