اسلام آباد(نیوز ڈیسک) نجی ٹی وی پر سینئر صحافی ڈاکٹرشاہدمسعودنے دعویٰ کیاہے کہ بھارتی حکومت نے بلوچستان سے پکڑے گئے ’را‘ جاسوس کا معاملے سامنے نہ لانے کی درخواست کی تھی لیکن خبر لیک ہوگئی اور ساری کہانی سامنے آگئی ، جاسوس کی گرفتاری کا معاملہ دبانے کیلئے حکومت نے خود ہی اسلام آباد میں دھرنے والوں کو بلایا تاکہ توجہ ہٹائی جاسکے ، اسی طرح سانحہ لاہور سے بھی توجہ ہٹ گئی اور آنیوالے دنوں میں یہ بھی پتہ چل جائے گاکہ کس نے کرایا۔نجی ٹی وی کے پروگرام’ لائیوود ڈاکٹرشاہد مسعود‘ میں گفتگوکرتے ہوئے ڈاکٹرشاہد مسعود نے دعویٰ کیاکہ مودی سرکارکی طرف سے آنیوالی درخواستوں کی وجہ سے معاملے کو دبائے رکھاگیا، تین مارچ کو کلبھوشن یادیوپکڑاگیاتھالیکن کہانی ہفتوں بعدسامنے آئی ، میاں نوازشریف پریشان تھے کہ امریکہ میں مودی سے کیسے ملیں گے اور کیا جواب دیں گے ؟وعدہ بھی کیاتھا۔ انہوں نے کہاکہ ریسکیو کے بھی مختلف طریقے ہوتے ہیں ، ایک طرف خود ہی دھرنا کرالیا، وزراءنے خوشی خوشی کہاکہ مذاکرات کامیاب ہوگئے ، ہم کتنے اچھے ہیں کہ بات سن کر سب کوئی گھر چلاگیا، سب کچھ خود کرایاگیاتھاکیونکہ یہ بات ماننے کی نہیں کہ اتنے لوگ آئے اور وزرائ کے گھر چلے گئے ، باتیں مانیں اور پھر بغیر کسی تحریرکے چلے گئے ، یہ دھرنا کلبھوشن یادیوسے توجہ ہٹانے کیلئے خود ہی کرایاگیا۔ ایک اور واقعے سے توجہ ہٹ گئی اور وہ سانحہ لاہور تھا، کلبھوشن یادبار بار کہہ رہاہے کہ اقتصاد ی راہداری منصوبہ کیخلاف ہوں ، یہ بھی دیکھیں کہ میاں نوازشریف کوجب بھی کوئی مسئلہ ہوگاتو توجہ ہٹانے کے لیے آس پاس سے ہی کوئی آئے گا، مودی نے فون کیا ، سانحہ لاہور پرافسوس کیا لیکن جاسوس پر بات نہیں کی کیونکہ انہیں معلوم تھاکہ نوازشریف کا جاسوس کی گرفتاری سے کوئی تعلق نہیں۔شاہدمسعود کاکہناتھاکہ’ اوباما نے بھی صرف سانحہ لاہور پر بات کی ، کبھی کبھی تو ایسے لگتاہے کہ کابینہ میں بھی مودی بیٹھے ہیں‘۔ڈاکٹرشاہدمسعودکاکہناتھاکہ حالیہ لیکس کے بعد میاں نوازشریف کو سمجھناچاہیے کہ معاملہ اب پاکستانی میڈیاتک محدود نہیں رہا، پوری دنیا میں بات ہورہی ہے ، یہ لیکس واشنگٹن سے ہوئی ہیں ، سمجھناچاہیے کہ ان لیکس کے پیچھے کونسی طاقتیں ہیں۔