اسلام آباد (نیو زڈیسک) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے پاناما لیکس کے معاملے کی تحقیقات کااعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ ٹھوس معلومات کی بنیاد پر تحقیقات ہوں گی،نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے ترجمان ایف بی آر ڈاکٹر اقبال نے کہاکہ ایف بی آر پاناما لیکس کے معاملے کی تحقیقات کرے گا اورٹھوس معلومات کی بنیاد پر انکوائری ہوگی،انہوں نے بتایا کہ پاناما لیکس کے انکشافات کی چھان بین کے لیے کسی اجازت کی ضرورت نہیں، جن افراد نے اپنے گوشواروں میں آف شور کمپنیوں اور اثاثہ جات ظاہر نہیں کیے ان کے خلاف تحقیقات ہوسکتی ہے۔واضح رہے کہ آف شور(بیرون ملک) بینک اکاو ¿نٹس کسی دوسرے ملک میں عام طور پر ٹیکسوں اور مالی جانچ پڑتال سے بچنے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔کوئی بھی انفرادی شخص یا کمپنی اس مقصد کے لیے اکثر و بیشتر شیل (غیر فعال) کمپنیوں کا استعمال کرتی ہے جن کے ذریعے ملکیت اور فنڈز سے متعلق معلومات کو چھپایا جاتا ہے۔سپریم کورٹ کے سینئر وکیل حسنین ابراہیم کاظمی نے کہاکہ آف شور کمپنیاں بنانا ایک معمول کی بات ہے اور مختلف بزنس مین آف شور کمپنیاں اسی لیے قائم کرتے ہیں تاکہ وہ دنیا کے کچھ مخصوص حصوں میں ٹیکس کی وصولی سے بچ سکیں۔