ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

پاناما لیکس دستاویزات ٗمسلم لیگ (ن) کیلئے زیادہ مسائل پیدا نہیں ہوں گے ٗ قانونی ماہرین

datetime 5  اپریل‬‮  2016 |

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) قانونی ماہرین نے کہاہے کہ پاناما انکشافات کے باجود پامانا پیپرز شریف خاندان یا دیگر لوگوں کے کسی غیر قانونی کام میں ملوث ہونے کو ثابت نہیں کرسکے ٗ آف شور کمپنیاں بنانا معمول کی بات ہے ۔سپریم کورٹ کے سینئر وکیل حسنین ابراہیم کاظمی کے مطابق آف شور کمپنیاں بنانا ایک معمول کی بات ہے اور مختلف بزنس مین آف شور کمپنیاں اسی لیے قائم کرتے ہیں تاکہ وہ دنیا کے کچھ مخصوص حصوں میں ٹیکس کی وصولی سے بچ سکیں ٗمثال کے طور پر خیبر پختونخواہ میں حطار اور بلوچستان میں گوادر ٹیکس فری زون بنائے گئے ہیں جوغیر ملکی سرمایہ کاری کو متوجہ کرنے میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ کسی جگہ کوٹیکس فری کرنا بزنس بڑھانے کیلئے ہوتا ہے ٗبرطانوی حکومت نے ورجن آئس لینڈ کو ٹیکس فری کہا ہے تاکہ یہاں تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دیا جاسکے ۔عالمی قوانین کے ماہر احمر بلال صوفی نے بتایا کہ آف شور کمپنی رجسٹر کرنا جرم نہیں ہے بلکہ یہ ایک قانونی طریقہ ہے ٗ مسئلہ وہاں آتا ہے کہ یہ کمپنیاں کیسے کام کرتی ہیں۔اْنہوں نے کہا کہ اگر ان کے لین دین میں کہیں جرائم کی موجودگی کا سراغ ملتا ہے تو وہاں قانون اپنی کاروائی آگے بڑھائیگا اور اس معاملے کی تحقیقات کی جائیں گی۔فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے ایک سینئر عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پرنجی ٹی وی کو بتایا کہ پاکستان کا تقریباً ہر بزنس مین ٹیکس سے فرار چاہتا ہے اور اسی لیے ایک ٹیکس فری زون میں آف شور کمپنی بنا کر ٹیکس سے راہِ فرار اختیار کرنے کا یہی قانونی طریقہ موجود ہے۔انہوں نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ آف شور کمپنی کے ذریعے کالے دھن کو سفید دھن میں بدلنا ایک جرم ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…