2018ءکے عام انتخابات ،خواجہ آصف نے بڑا دعویٰ کردیا

6  ‬‮نومبر‬‮  2015

سیالکوٹ (نیوزڈیسک)وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ جمہوریت کو ڈی ریل کرنے کے خواہش مند جھوٹ کا سہارا لے کر سیاسی شعبدہ بازی کرنے والے مایوسی کا شکار ہیں .مسلم لیگ (ن) عوام کی خدمت کا سفر جاری رکھے گی ¾2018ءمیں نئے انتخابات ہوں گے .محمد نواز شریف پھر وزیراعظم بنیں گے۔وہ جمعہ کو یہاں کسان پیکیج کے تحت کاشتکاروں میں چیک تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کررہے تھے ۔ وزیراعظم محمد نواز شریف نے اس موقع پر کاشتکاروں میں امدادی رقوم کے چیک تقسیم کئے۔ خواجہ محمد آصف نے کہا کہ عالمی منڈی میں اجناس کی قیمتیں کم ہونے سے کاشتکاروں کو نقصان ہو رہا تھا، کسان پیکیج ان کے لئے نقد امداد ہے اس کے علاوہ مزید سہولیات دی گئی ہیں جس سے کاشتکاری منافع بخش بن سکے اور کاشتکاروں کے نقصانات کا ازالہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ یہ پیکیج کسی الیکشن کیلئے نہیں ہے بلکہ کاشتکاروں کی مدد کےلئے ہے کیونکہ زراعت ہماری ریڑھ کی ہڈی ہے، زراعت کی ترقی کےلئے یہ اقدام کیا گیا ہے۔ جمہوریت کو ڈی ریل کرنے کے خواہش مند جھوٹ کا سہارا لے کر سیاسی شعبدہ بازی کرنے والے مایوسی کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) خدمت کا سفر جاری رکھے گی۔2018ءمیں نئے انتخابات ہوں گے۔ محمد نواز شریف پھر وزیراعظم بنیں گے۔ انہوں نے کہا کہ توقع ہے کہ اگلے ماہ سیالکوٹ میں موٹر وے کا سنگ بنیاد رکھا جائے گا۔ وزیراعظم نے چند روز قبل سیالکوٹ میں یونیورسٹی کے قیام کا وعدہ کیا، تحصیل سمبڑیال میں ٹیکنالوجی یونیورسٹی بنے گی۔ وزیراعظم نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے دور حکومت میں ہمارے شہر نے بڑی ترقی کی۔ سیالکوٹ سے دو بلین روپے کی برآمدات ہوئی ہیں۔ وعدہ کرتے ہیں کہ برآمدات میں کئی گنا اضافہ ہوگا۔وفاقی وزیر خوراک سکندر حیات خان بوسن نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ وزیراعظم محمد نواز شریف نے اس موقع پر کاشتکاروں میں امدادی رقوم کے چیک تقسیم کئے۔ وفاقی وزیر سکندر حیات بوسن نے کہا کہ یہ پاکستان کی تاریخ میں پہلا موقع ہے کہ کسی حکومت نے کسانوں کی مشکلات کا احساس کرتے ہوئے ان کے ازالے کے لئے براہ راست معاوضہ دیا ہو۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پوری دنیا ایک زرعی بحران کا شکار ہے۔ گندم، چاول، مکئی، کپاس سمیت زرعی اجناس شدید کساد بازاری کا شکار ہیں۔ ان تمام اجناس کی قیمتیں سال 2011ءکی نسبت 40 سے 45 فیصد تک گر چکی ہیں جس کی وجہ سے کسانوں کے لئے اپنی لاگت پوری کرنا بھی مشکل ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس صورتحال سے غافل نہیں ہے، کسانوں کی مشکلات کا احساس کرتے ہوئے وزیراعظم نے فوری اقدامات کا فیصلہ کیا اور اسی سال 15 ستمبر کو ایک تاریخی کسان پیکیج کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس پیکیج کا مجموعی حجم تقریباً 341 ارب روپے ہے۔ اس پیکیج کے تحت کسانوں کی پیداواری لاگت کم کرنے کے لئے ڈی اے پی اور دوسری فاسفیٹڈ کھادوں پر 20 ارب روپے کی سبسڈی کا اعلان کیا گیا ہے جس میں صوبے اس رقم کے شراکت دار ہوں گے، چاول اور کپاس کی قیمتی عالمی منڈی میں بہت نیچے آچکی ہیں اس کی وجہ سے برآمد کنندگان چاول کی برآمد میں مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں، برآمد کنندگان سے چاول کی خریداری دباﺅ کا شکار ہے۔ وزیراعظم پیکیج کے تحت چاول برآمد کنندگان کے لئے بھی قرضوں میں سہولت اور ان پر مارک اپ کے بارے میں اقدامات کئے گئے ہیں جس کی وجہ سے برآمد کنندگان کی قوت خرید کو سہارا ملے گا اور وہ کسانوں سے ان کی پیداوار کا بڑا حصہ خرید سکیں گے۔ اس کے علاوہ سولر ٹیوب ویل لگانے کی حوصلہ افزائی کے لئے حکومت نے ساڑھے چودہ ارب روپے کی امداد کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح مشینری کو امپورٹ کرتے وقت اس پر 43 فیصد ڈیوٹی تھی جسے کم کر کے اب صرف 9 فیصد کر دیا گیا ہے لیکن سب سے بڑا مسئلہ کسانوں کے پیداواری نقصانات کا ہے، اس کے لئے حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ چاول اور کپاس کے کاشتکاروں کو براہ راست مالی امداد دی جائے اور ساڑھے بارہ ایکڑ تک کے کاشتکاروں کو پانچ ہزار فی ایکڑ کے حساب سے امداد دی جائے۔ یہ کوئی چھوٹا اقدام نہیں ہے انتظامی لحاظ سے یہ مشکل اقدام ہے لاکھوں کاشتکاروں تک رسائی اور انہیں شفاف طریقے سے مالی امداد پہنچانا ایک محنت طلب اور مشکل کام ہے اس کے لئے وزیراعلیٰ پنجاب کا انتہائی شکر گذار ہوں انہوں نے روائتی برق رفتاری اور محنت سے جدوجہد کی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ زراعت ملک کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ ہمارا زرعی شعبہ کل برآمدات کا 87 فیصد زرعی اجناس یا زرعی خام مال سے تیار کردہ صنعتی مصنوعات کی خرید و فروخت پر مبنی ہے۔



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…