واشنگٹن (نیوزڈیسک)امریکہ میں ایک سکول کی طالبہ کو بینچ سے کھینچنے اور پھر کلاس روم میں گھسیٹنے والے پولیس اہلکار کو نوکری سے برخاست کر دیا گیا ہے۔یہ واقعہ ریاست جنوبی کیرولائنا کے علاقے رچ لینڈ میں پیش آیا تھا اور انٹرنیٹ پر اس کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد امریکی محکمہ انصاف نے اس کی تحقیقات شروع کی تھیں۔رچ لینڈ کاو ¿نٹی کے شیرف لیون لوٹ نے بتایا کہ سینئر ڈپٹی بین فیلڈز کو نوکری سے نکال دیا گیا ۔بین فیلڈز سپرنگ ویلی ہائی سکول میں ریسورس افسر تھے جہاں ایک نامعلوم طالبہ کے کلاس چھوڑنے سے انکار پر انھوں نے مذکورہ طالبہ کو مار کر نیچے گرایا اور پھر اسے فرش پر گھسیٹا تھا۔ویڈیو سامنے آنے کے بعد جنوبی کیرولائنا میں امریکی محکمہ انصاف کی ترجمان ڈینا آئی ورسن کا کہنا تھا کہ تحقیقات میں گرفتاری کے حوالے سے اردگرد کے حالات کا جائزہ لیا جائےگا کہ آیا اس عمل سے وفاقی قانون تو نہیں توڑا گیا ہے۔جس طلبہ نے اس پورے واقعے کی ریکارڈنگ کی اس نے بتایا کہ تنازع اس وقت شروع ہوا جب ایک لڑکی نے کلاس روم میں موبائل فون نکالا اور اسے واپس رکھنے کے لیے کہنے پر بات ماننے سے انکار کر دیا۔ٹونی رابنسن نے بتایا کہ اس کے بعد سکول انتظامیہ نے افسر کو بلایا اور جب میں نے دیکھا کہ کچھ ہونے والا تو پہلا خیال اسے ریکارڈ کرنے کا آیا تاکہ اسے سب دیکھ سکیں اور بات یونہی نہ چلی جائے۔ وہ غلط تھا اور لڑکی کے ساتھ ایسا سلوک کرنے کا اس کے پاس کوئی جواز نہیں تھافیلڈز نامی افسر کی ذمہ داریوں میں سکول کے طلبا اور اساتذہ کی حفاظت اور انسدادِ جرائم اور انسدادِ منشیات کے اقدامات شامل تھے۔ریاست کی امریکن سول لیبرٹیز یونین (اے سی ایل یو) کے مطابق کلاس میں نوجوان طلبا کے خلاف ’طاقت کا غلط استعمال‘ بہت ’ظالمانہ‘ عمل تھا۔شیرف کے دفتر کے مطابق یہ بہیمانہ عمل کرنے والے افسر سفیدفام جبکہ طالبہ سیاہ فام تھیں۔