اسلام آباد(آن لائن)پبلک اکاو¿نٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں پی آئی اے فلائٹ کچن میں کنسلٹنٹ کو1لاکھ80ہزارروپے ماہوارتنخواہ دیئے جانے کاانکشاف ہواہے ،کمیٹی کا6.157ملین کے فراڈمیں ملوث عثمان دادابھائی سے جلدازجلدرقم برآمدکرنے اورمتعلقہ کمپنی سے معاہدہ کرنے والے سرکاری افسرکے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت کی ۔کمیٹی کاسیکرٹری ہاو¿سنگ اینڈورکرزکواجلاس میںتیاری نہ کرکے آنے اور کمیٹی کے احکامات پرعملدرآمدنہ کرنے پرشدیدبرہمی کا اظہار کیا ہے۔ قومی اسمبلی کی پبلک اکاو¿نٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کااجلاس بدھ کوکنوینئرنویدقمرکی زیرصدارت منعقدہوا۔اس موقع پروزارت ہاو¿سنگ اینڈورکس ،وزارت تجارت،وزارت کشمیر افیئر،سول ایوی ایشن اتھارٹی کے 2003-04ءکے آڈٹ کا تفصیلی جائزہ لیاگیا۔اس موقع پربریفنگ دیتے ہوئے آڈٹ حکام نے بتایاکہ پی آئی اے میں کچن کی سہولیات کوبہتربنانے کیلئے کچن کنسلٹنٹ اور دوشف کوبالترتیب ایک لاکھ 80ہزار،ایک لاکھ 50ہزارروپے مقررکیاگیا،جس سے ادارے کو44لاکھ سے زائدکانقصان برداشت کرناپڑا۔کمپنی کے رکن نے کہاکہ کیاان افرادکومتعین کرنے سے سہولیات بہترہوئیں،جس پرسیکرٹری ایوی ایشن جواب نہ دے سکے اورآڈٹ اعتراض کوختم کرنے کی درخواست کی ،جس پرکمیٹی نے اعتراضات نمٹادیئے ،کمیٹی میں آڈٹ حکام نے بتایاکہ پاکستان ری انشورنس کمپنی لمیٹڈکی6.157ملین روپے کی رقم دادابھائے انشورنس کمپنی لمیٹڈکے ذمہ واجب الاداہے اورگزشتہ 16سال سے اس پرکوئی پیشرفت نہیں ہوسکی ،اس پرسیکرٹری تجارت نے کہاکہ اس کیس کی عدالت میں پیروی کررہے ہیں ،بندہ غائب ہے اس کی کوئی پراپرٹی بھی نہیں ہے ،جس پرکنونیئرکمپنی نے حکام سے پوچھاکہ اس بندے سے ییلوکیپ کامعاہدہ کس نے کیاتھا،کمیٹی پہلے بھی رپورٹ طلب کرچکی تھی مگررپورٹ نہیں دی گئی ،کنونیئرکمپنی نویدقمرنے 30روزکے اندرانکوائری کرکے رپورٹ جمع کروائی اورذمہ داروں کوتعین کرنے کی ہدایت کی ہے ،کمیٹی میںآڈٹ حکام نے بتایاکہ اسٹیٹلائف انشورنس کارپوریشن نے چکوال سیمنٹ کمپنی میں 200ملین روپے کی سرمایہ کاری کی جوکہ غیررجسٹرڈشدہ کمپنی تھی اوروہ کمپنی کچھ عرصہ بعدڈیفالٹ ہوگئی ،جس سے ساری رقم ڈوب گئی ۔کمیٹی میں سرمایہ کاری کرنے والوں کے خلاف انکوائری کی ہدایت کی گئی تھی جس پرسیکرٹری تجارت نے بتایاکہ انکوائری ہوگئی ہے مگراسٹیٹ لائف انشورنس کوانکوائری پرتحفظات ہیں،انہیں مزیدکچھ وقت دیں تاکہ معاملے کوحل کیاجاسکے ،کمپنی کے کنونیئرنویدقمرنے کہاکہ یہ ایک مجرمانہ غفلت ہے اوراس میں ملوث لوگوں کاضرورتعین ہوناچاہئے ۔انہوںنے متعلقہ حکام کودس دن میں انکوائری کرکے رپورٹ جمع کروانے کی ہدایت کی ۔کمیٹی میں سیکرٹری ہاو¿سنگ اینڈورکس کی جانب سے تیاری نہ کرنے اورکمیٹی کے احکامات پرعملدرآمدنہ کرنے پرشدید برہمی کااظہارکیا۔نویدقمرنے کہاکہ آپ کمیٹی کاوقت ضائع کررہے ہیں۔یہ تمام اداروں میں سب سے نااہل ادارہ ہے ،کنونیئرنے سیکرٹری کو دوہفتوں کے بعدتیاری کرکے کمیٹی میں پیش ہونے کاحکم دیاہے ۔