منگل‬‮ ، 14 جنوری‬‮ 2025 

ہزاروں افرادکھلے آسمان تلے امداد کے منتظرہیں ،حافظ سعید

datetime 28  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(نیوزڈیسک)امیر جماعةالدعوة پاکستان پروفیسر محمد سعید نے کہا ہے کہ سردی نے زلزلہ متاثرین کی مشکلات بہت زیادہ بڑھا دی ہیں،ہزاروں افراد کھلے آسمان تلے امداد کے منتظر ہیں، متاثرین کو خیموں، جستی چادروں، راشن، گرم کپڑوں اور کمبل وغیرہ کی اشد ضرورت ہے،جماعةالدعوة زلزلہ متاثرین کی بحالی تک ریلیف و ریسکیو آپریشن جاری رکھے گی، زلزلہ متاثرین کے تباہ شدہ گھروں کا سروے کیا جارہا ہے‘ متاثرہ بھائیوں کیلئے گھروں کی تعمیر میں بھی ہر ممکن تعاون کریں گے۔ وہ جامع مسجد القادسیہ میں جماعةالدعوة لاہور کے زیر اہتمام کارکنان کی ایک تربیتی نشست سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر جماعةالدعوة لاہور کے مسﺅل مولانا ابو الہاشم ودیگر نے بھی خطاب کیا۔ جماعةالدعوة کے سربراہ حافظ محمد سعید نے اپنے خطاب میں کہاکہ زلزلہ زدہ علاقوں میں ریسکیو ٹیموں کوخاص طور پر ان علاقوںمیںجا کر امدادی سرگرمیاں انجام دینے کیلئے کہا گیا ہے جہاں عام لوگوں کیلئے پہنچنا مشکل دکھائی دیتا ہے۔ باجوڑ، چکدرہ، بونیر، شانگلہ اور دیگر وہ علاقے جو زلزلہ سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں وہاں ہماری پیدل ٹیمیں کندھوں پر سامان اٹھا کر متاثرین کی امداد کیلئے پہنچ رہی ہیں اور متاثرین میں خشک راشن، خیمے اور دوسری اشیائے خوردونوش تقسیم کی جارہی ہیں۔ انہوںنے کہاکہ جماعةالدعوة کے ہزاروں کارکنان اس وقت زلزلہ متاثرین کیلئے ریلیف و ریسکیو آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں ۔ تباہ شدہ گھروں کے ملبے ہٹائے جارہے ہیں اور ہماری میڈیکل ٹیمیں دور دراز علاقوں میں میڈیکل کیمپنگ کر کے متاثرین کو طبی سہولیات فراہم کر رہی ہیں۔ پوری قوم کو چاہیے کہ وہ زلزلہ متاثرین کی ہر ممکن مدد کرے تاکہ ان کے معمولات زندگی بحال کرنے میں مدد کی جاسکے۔ حافظ محمد سعید نے کہاکہ خیبر پختونخواہ اور شمالی علاقہ جات کے زلزلہ متاثرہ علاقوں میں سردی دن بدن شدت اختیا رکر رہی ہے۔ خاص طور پر پہاڑی علاقوں میں ان لوگوں کیلئے شدید مشکلات پیدا ہو چکی ہیں جن کے گھر تباہ ہو چکے ہیں۔ اس وقت صورتحال یہ ہے کہ زلزلہ کے بعد متاثرین کو سردی سے بچانا بہت بڑا چیلنج بن چکا ہے۔ زلزلہ متاثرہ علاقوں میں ابھی بہت کام کرنا باقی ہے۔ ملک بھر کی جماعتوں اور عوام کو آگے بڑھ کر متاثرین کی مدد کا فریضہ ادا کرنا چاہیے۔ یہ ہم سب پر فرض ہے۔ انہوںنے کہاکہ پردیر، لوئر دیر، دیر پائین، تیمر گرہ، چترال، شانگلہ، گرم چشمہ، چکدرہ، مینگورہ، ثمر باغ، باجوڑ، خال، منڈا، قنمبر، میدان اور دیگر متاثرہ علاقوں میں سینکڑوں متاثرہ خاندانوں میں اب تک خشک راشن تقسیم کیا گیا ہے اور یہ سلسلہ تیزی سے جاری ہے۔ اسی طرح میڈیکل کیمپنگ کر کے لاکھوں روپے مالیت کی ادویات تقسیم کی گئی ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ملک کے مختلف علاقوں سے متاثرین کیلئے امدادی سامان ، ڈاکٹروں کی ٹیمیں اور ادویات مسلسل پہنچائی جارہی ہیں۔ ہم زلزلہ متاثرہ بھائیوں کو ان شاءاللہ مصیبت کی اس گھڑی میں تنہا نہیں چھوڑیں گے۔



کالم



افغانستان کے حالات


آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…