پشاور(نیوزڈیسک)عدالت عالیہ نے سابق صوبائی وزیراور سنیٹر ستارہ آیاز کی عبوری ضمانت میں 10نومبر تک توسیع کرتے ہوئے احتساب کمیشن کو ان کے خلاف تا حکم ثانی کوئی بھی کاروائی کرنے سے روک دیا ہے اوراس سلسلے میںڈی جی نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے جواب طلب کر لیاعدالت عالیہ کے چیف جسٹس مظہر عالم میاں خیل اور جسٹس مس مسرت ہلالی پر مشتمل دو رکنی بنچ نے سابق صوبائی وزیر سماجی بہبود سینیٹر ستارہ ایاز کی جانب سے دائر رٹ کی سماعت کی جس میں انہوں نے احتساب کمیشن کی جانب سے ان کی گرفتاری کے لئے جاری وارنٹ کو چیلنج کیا ہے دائر رٹ میں عدالت عالیہ سے صوبائی احتساب کمیشن کی جانب سے جاری وارنٹ اور انکوائریاں کالعدم قرار دی جانے کی استدعا کی گئی ہے احتساب کمیشن کی جانب سے پراسیکیوٹرلاجبرخان خلیل نے عدالت کو دلائل دیتے ہوئے کہا کہ موصوفہ پراختیارات کے ناجائزاستعمال اورمحکمہ سماجی بہبود میں خوردبرد کرنے کاالزام ہے جن کا ان کے پاس ثبوت موجود ہیں اس لئے سنیٹر کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کیا گیا ہے عدالت کو بتایا گیا کہ مذکورہ کیس میں نیب اس کیس میں پہلے سے تحقیقات کر رہی ہے دوران سماعت نیب کے ایڈیشنل پراسیکیوٹرجنرل عمرفاروق نے عدالت کو بتایا کہ وہ نیب سے معلومات حاصل کرکے عدالت کو آگاہ کردیں گے جس پر فاضل دو رکنی بنچ نے ستارہ ایاز کی عبوری ضمانت میں توسیع کرتے ہوئے احتساب کمیشن کو ان کے خلاف کوئی بھی کاروائی کرنے سے روک دیا