پشاور(نیوز ڈیسک)پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا میں قدرتی آفات سے نمٹنے کے صوبائی ادارے پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ پیر کو آنے والے شدید زلزلے کے نتیجے میں ابتدائی اطلاعات کے مطابق صوبہ خیبر پختونخوا کے 147 تعلیمی ادارے تباہ ہوگئے جبکہ ہلاکتوں کی تعداد 220 تک پہنچ گئی ہے۔خیال رہے کہ پیر کو آنے والے زلزلے میں ملک بھر میں ہونے والی ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 250 سے تجاوز کر چکی ہے۔پی ڈی ایم اے کی جانب سے اب تک سامنے آنے والے اعدادوشمار میں صرف چار اضلاع کے تعلیمی اداروں کو پہنچنے والے نقصان کے اعدادوشمار سامنے آئے ہیں۔پی ڈی ایم کے کے اہلکار یوسف ضیاء نے بی بی سی کو بتایا کہ اب تک کل 147 تعلیمی اداروں کی تباہی کی خبر موصول ہوئی ہے تاہم ابھی دیگر علاقوں یس مزید اعداوشمار موصول ہو رہے ہیں۔انھوں نے بتایا کہ سب سے زیادہ تعلیمی ادارے ضلع ٹانک میں متاثر ہوئے جن کی تعداد 53 ہے جبکہ اپر دیر میں 45 سکول تباہ ہوئے۔لکی مروت میں تباہ ہونے والے سکولوں کی تعداد 34 ہے۔بنوں میں کوئی ہلاکت نہیں ہوئی اور نہ ہی کسی مکان کو نقصان پہنچنے کی اطلاع سامنے آئی ہے تاہم وہاں بھی 15 سکول زلزلے سے متاثر ہوئے ہیں۔حکام نے بتایا ہے کہ سب سے زیادہ ہلاکتیں شانگلہ میں ہوئیں جہاں 49 افراد ہلاک ہوئے۔مجموعی طور پر 8450 مکانات تباہ ہوئے جبکہ 113 سکول بھی زلزلے سے متاثرہ عمارتوں میں شامل ہیں۔
خیبر پختونخوا کے چار اضلاع میں تعلیمی اداروں کی تعداد
علاقہ پرائمری سکول مڈل سکول ہائی سکول ہائر سیکنڈری سکول مکتب کالج کْل تعداد
بنوں 1159 132 93 20 138 9 1551
ٹانک 347 43 33 1 14 3 441
لکی مروت 937 99 74 10 77 6 1203
اپر دیر 798 91 47 8 86 3 1033
سب سے زیادہ مکانات سوات اور لوئر دیر میں تباہ ہوئے جن کی تعداد بلترتیب 2203 اور 23087 بتائی گئی ہے۔چترال سے 32 ہلاکتوں کی تصدیق ہوئی ہے تاہم وہاں کی مقامی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والوں کی تعداد 37 ہے اور متعدد کچی بستاں مکمل طور پر منہدم ہوچکی ہے۔قبائلی علاقے فاٹا میں بھی تباہی ہوئی ہے جہاں ہلاکتوں کی تعداد 30 سے تجاوز کر چکی ہے۔ سب سے زیادہ باجوڑ ایجنسی متاثر ہوئی جہاں 21 ہلاکتیں ہوئی اور 300 سے زیادہ مکانات تباہ ہوئے۔پاکستان کے وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے منگل کو شانگلہ کو دورہ بھی کیا تھا اور مکمل اور جزوی طور پر تباہ ہونے والے مکانات کے مالکان کو ایک، ایک لاکھ فی کس اور 50، 50 ہزار روپے امداد فراہم کرنے کا اعلان کیا تھا۔