لاہور(نیوزڈیسک) لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت نے تمام گواہوں اور مدعی کے منحرف ہو جانے کے بعد زین قتل کیس کے ملزم مصطفی کانجو سمیت پانچوں ملزمان کو بری کر دیا ۔ گزشتہ روز انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں کیس کی سماعت ہوئی ۔ سابق وزیر مملکت صدیق کانجو کے بیٹے مصطفی کانجو کے وکیل نے عدالت کے روبرو موقف اپنایا کہ مدعی اور گواہان نے مصطفی کانجو کو مقدمے میں نامزد نہیں کیا جبکہ کوئی گواہ یا شہادت موجود نہیں جبکہ گواہوں نے بھی ملزمان کو پہنچاننے سے انکار کردیا ہے لہٰذا ملزمان کو بری کرنے کا حکم دیا جائے ۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد اپنے فیصلہ سنایا جس میں کہا گیا کہ مصطفی کانجو، صادق، آصف رحمان ، سیف اللہ اور محمد اکرم کو عدم ثبوت کی بنا پر بری کیا جائے ۔ واضح رہے کہ گاڑی کی ٹکر کے تنازع پر 16سالہ طالبعلم زین کو قتل کرنے کے الزام میں سابق وزیر مملکت صدیق کانجو کے بیٹے مصطفی کانجو سمیت 5افراد کو گرفتار کر کے یکم اپریل کو ان کے کلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ مصطفی کانجو نے لاہور کے علاقے کیولری گراﺅنڈ میں گاڑی کی ٹکر کے تنازع کے بعد مبینہ طور پر اپنے گارڈ کے ہمراہ فائرنگ کی تھی جس کی زد میں آ کر نویں جماعت کا طالب علم زین ہلاک ہو گیا تھا۔تاہم زین قتل کیس میں مدعی سمیت تمام گواہ اپنے بیان سے منحرف ہوگئے تھے جبکہ عدالت کے روبرو تمام گواہوں نے مصطفی کانجو کو پہچاننے سے انکار کردیا تھا۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں