لاہور (آن لائن) اکتوبر کا مہینہ پاکستان میں تباہی و بربادی کا پیغام لاتا رہا ہے۔ گزشتہ روز آنے والے زلزلے نے ایک بار پھر پنجاب، خیبرپختونخوا،آزاد کشمیر اور بلوچستان کو ہلا کر رکھ دیا۔ ریکٹر سکیل پر شدت آٹھ اعشاریہ ایک ریکارڈ کی گئی۔ 8 اکتوبر 2005ءکو آنے والے تباہ کن زلزلے نے آزاد کشمیر اور خیبر پختونخوا کے کئی علاقوں کو ملیا میٹ کر دیا تھا۔ اس تباہ کن زلزلے میں 87 ہزار افراد لقمہ اجل بنے جبکہ 28 لاکھ افراد بے گھر ہوئے۔ زلزلہ اس قدر شدید تھا کہ اس سے لاتعداد سکول، مدارس، ہسپتال، یتیم خانے، کالج، سرکاری و غیر سرکاری دفاتر، سیکڑوں دیہات، آبادیاں اور بلند بالا عمارتیں زمیں بوس ہوئیں۔ زلزلے کی شدت 7 عشاریہ 6 ریکارڈ کی گئی تھی۔ 29 اکتوبر 2008ئ کو بلوچستان کے علاقے زیارت اور اس سے ملحقہ حصوں میں زلزلے نے تباہی مچائی اور ان گنت مکان منہدم ہو گئے۔ زلزلے سے 215 افراد جاں بحق اور سیکڑوں زخمی ہوئے۔ کئی دیہات مکمل طور پر تباہ ہو گئے۔ امریکی جیولوجیکل کے مطابق زلزلے کی شدت 6 عشاریہ 4 ریکارڈ کی گئی تھی۔