لاہور(نیوزڈیسک) یکی گیٹ میں بلدیاتی انتخابی مہم کے دوران تصادم کے دوران مبینہ طور پر (ن) لیگ کے کارکنوں کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے پی ٹی آئی کے دوکارکنوں کو نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد سپرد خاک کر دیا گیا ، نمازجنازہ کے بعد میتیں سرکلر روڈ پر رکھ کر احتجاج کیا گیا جس سے ٹریفک کا نظام معطل ہو گیا ، نماز جنازہ میں پی ٹی آئی سمیت اپوزیشن کی مختلف جماعتوں کے رہنماﺅں ،کارکنوں اور اہل علاقہ کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔ تفصیلات کے مطابق اتوار کی رات یکی گیٹ میں یونین کونسل نمبر 33میں انتخابی مہم کے دوران مسلم لیگ (ن ) او رپی ٹی آئی کے کارکنوں میں تصادم ہو گیا تھا جس کے بعد مبینہ طور پر (ن) لیگ کے کارکنوں کی طرف سے فائرنگ کی گئی جس میں بچے سمیت سات افراد زخمی ہو گئے تھے ۔ زخمی افراد کو طبی امداد کے لئے ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں پر پی ٹی آئی کا کارکن خرم زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا جبکہ اس کا بڑا بھائی عارف پیر کی علی الصبح دم توڑ گیا ۔ بعد ازاں لاشیںپوسٹمارٹم کرنے کے بعد ورثاءکے حوالے کر دی گئی تھیں جنہیں سخت سکیورٹی میں رہائشگاہ لایا گیا ۔ فائرنگ میں جاں بحق ہونے والے خرم اور عارف کی نماز جنازہ شےرانوالہ گےٹ کی گراو ¿نڈ میں ادا کی گئی جس میں عمران خان کے سیا سی مشیر اعجاز احمد چوہدری ، قائد حزب اختلاف میاں محمود الرشید ، آرگنائزر لاہور و رُکن قومی اسمبلی شفقت محمود ، عبد العلیم خان ، عمر سرفراز چیمہ ، جمشید اقبال چیمہ ، غلا م محی الدین دےوان ، محمد مدنی ، اشتےاق احمد ملک، لقما ن قاضی، لیاقت بلوچ ،فرید پراچہ ،میا ںمقصود سمیت اپوزیشن جماعتوں کے دیگر رہنماﺅں اور پی ٹی آئی کے کارکنوں اور اہل علاقہ کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔ نماز جنازہ کے بعد میتیں سرکلر روڈ پر رکھ کر احتجاج کیا گیا اور کارکنوں نے حکومت اور پولیس کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی ۔ احتجاج کے باعث سرکلر روڈ پر ٹریفک کا نظام معطل ہونے سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ نماز جنازہ کی ادائیگی کے موقع پر پولیس کی طرف سے سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں