کراچی (نیوزڈیسک)مزدور رہنما لیا قت علی ساہی نے کہا کہ ملک کی سالمیت سب سے بالا تر ہے ہم سب کا تمام سیاسی پارٹیوں کی سطح پر نقطہ نظر میں اختلاف رائے ہونا یقینا ملک کی بہتری کیلئے ایک مثبت اقدام تصور کیا جاتا ہے لیکن اپنے ذاتی مفادات اور بیرونی سازشوں کو تقویت فراہم کرنے کیلئے جب کوئی گروہ یا فرد سازش کرے گا تو اُسے قوم کسی بھی صورت میں معاف نہیں کرے گی۔یہ بات درست ہے کہ سندھ میں ایم کیو ایم کی ایک سیاسی حقیقت ہے لیکن اس کی لیڈر شپ کی طرف سے خصوصاً سندھ کے شہری علاقوں میں ایک طبقے نے ان کو ترجمانی کا حق دیا لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ انہوں نے محنت کش اور متوسط طبقے کو سلوگن کی طور پر استعمال تو کیا لیکن ان کے حقوق کیلئے پارلیمنٹ کے فورم پر کوئی مو¿ثر کردار ادا نہیں کیا جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ کراچی میں دہشت گردوں کا رائج قائم ہو گیا جس کی بنیاد پر عوام کے پُر زور مطالبے پر سیاسی اور عسکری قیادت نے آپریشن کرنے کا فیصلہ کیا جس کا مطالبہ ایم کیو ایم کی قیادت کی طرف سے بھی کیا گیا تھا جس کے نتائج بھی یقینا بہت اچھے نکلیں ہیں اس پر ایم کیو ایم کی قیادت کو بہت سے تحفظات پیدا ہوئے ہیں جس پر گزشتہ دنوں حکومت کی طرف سے کمیٹی قائم کرکے ان کو ایڈریس کرنا کا بھی فیصلہ کیا گیا اس کے باوجود ایم کیو ایم کی طرف سے وزیر اعظم کے امریکہ کے دورے کے موقع پر مظاہرہ کرنا بھارت کے مو¿قف کو تقویت دینے کے مترادف تصور کیا جا رہا ہے چونکہ بارک اوبامہ اور میاں محمد نواز شریف کی ملاقات کے دوران بھارت کی طرف سے پاکستان میں منفی سرگرمیوں کی نشاندھی وزیر اعظم کی طرف سے کی گئی ہے محنت کش اور متوسط طبقہ ایم کیو ایم کی طرف سے امریکہ میں مظاہرے کو ملک کے خلاف ایک سازش قرار دے رہا ہے اور حکومت اور عسکری قیادت سے مطالبہ کرتا ہے اس کی مکمل تحقیقات کی جائیں اور جو لوگ اس ملک دُشمنی میں ملوث ہیں ان کو قرار واقعی سزا دی جائے ۔