جمعرات‬‮ ، 28 اگست‬‮ 2025 

گیس پائپ لائنوں کی عدم فنڈنگ پر پرویز خٹک طلب

datetime 23  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلا م آباد (نیوز ڈیسک) قومی اسمبلی کی پٹرولیم و قدرتی گیس کی ذیلی کمیٹی نے خیبرپختونخوا کے اضلاع میں گیس پائپ لائنوں کی عدم فنڈنگ پر خیبرپختونخوا کے وزیر اعلی پرویز خٹک اور چیف سیکرٹری کو اگلی میٹنگ میں طلب کر لیا۔ جمعرات کے روز قومی اسمبلی قائم کمیٹی برائے پٹرولیم و قدرتی گیس کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس کمیٹی کنونیئر ملک اعتبار خان کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاو¿س میں ہوا جس میں چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کی عدم شرکت پر کمیٹی نے شدید اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ اگر چیف سیکرٹری اگلی میٹنگ میں نہ آئے تو پھر ان کے خلاف تحریک استحقاق لائیں گے۔کمیٹی میں صوبہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں آئل اینڈ گیس کی جانب سے ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ بھی لیا گیا تحریک انصاف شہریار آفریدی نے کمیٹی میں بتایا کہ خیبرپختونخوا کا این ایف سی ایوارڈ کے تحت 14.6 فیصد بنتا ہے لیکن ابھی تک ہمیں 1.76 فیصد دیا جا رہا ہے جو کہ ہمارے حقوق پر ڈاکہ ہے۔ جے یو آئی (ف) اکرم خان درانی نے کہا کہ سوئی نادرن گیس پائپ لائن کو صوبے کے 10 فیصد میں سے حصہ دیا گیا تو پھر لوگ سڑکوں پر ہوں گے کرک میں گیس کے کنویں ہیں لیکن وہاں پر ایک گیس پائپ لائن کو ٹھیک نہ کرنے پر ہنگو ، کرک اور کوہاٹ کے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے اس پائپ لائن پر 6 ارب روپے کا خرچہ ہے جس میں تین ارب روپے وفاقی حکومت نے دینے کی یقین دہانی کرائی ہے اب خیبرپختونخوا حکومتی اتنی غریب ہے کہ تین ارب روپے سے گیس پائپ لائن کے لئے بھی نہیں دے سکتی ہے حالانکہ خیبرپختونخوا حکومت شجرکاری مہم پر اربوں روپے خرچ کر رہی ہے لیکن عوام کے بنیادی مسائل پر توجہ نہیں ہے کرک سے گیس حاصل کرنے کے بعد کرک کے لوگوں کو گیس نہ ملنے سے نفرتیں بڑھیں گی اور کرک کے لوگ خود جا کر ان کنوو¿ں کو اڑا دیں گے۔تحریک انصاف کے ناصر خٹک نے کہا کہ وزیر اعلی پرویز خٹک نے بیڑا غرق کر دیا ہے۔ خیبرپختونخوا حکومت نے ایک ضلع سے قرض کے لئے خط لکھا ہے آخر کس قانون کے تحت صوبے نے ایک ضلع سے پیسے مانگے ہیں اگر کوہاٹ ، ہنگو اور کرک کی گیس کا مسئلہ حل نہ کیا تو خود جا کر گیس کے کنوو¿ں سے گیس سپلائی بند کروں گا اور ایس این جی پی ایل کے خلاف عدالت میں بھی جاو¿ں گا جواب میں شہریار خان نے کہا کہ اربوں روپے کے فنڈز کرک کو دیئے گئے ہیں لیکن اربوں روپے کو صرف ہینڈ پمپ کی سیاست تک محدود رکھا گیا اور یہ ہینڈ پمپ لگا کر نیچے گراو¿نڈ میں کوئی سامان بھی نہیں ڈالا گیا ہے ایک ہینڈ پمپ جس کی قیمت ایک لاکھ روپے بنتی ہے اس پر 10 ، 10 لاکھ رویپ دیئے گئے آخر ان پیسوں کا احتساب بھی ہونا چاہئے اور اب خیبرپختونخوا احتساب کمیشں اس معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے۔ خیبرپختونخوا میں او جی ڈی سی ایل ٹھیکیداروں اور کام کرنے والوں سمیت دیگر کی تفصیلات فراہم نہ کرنے پر کمیٹی نے اگلی میٹنگ میں متعلقہ ادارے سے تفصیلی دستاویزات طلب کر لئے جبکہ کمیٹی نے حکم دیا کہ جب تک کوہاٹ ، کرک اور بنوں کا معالہ حل نہ ہو جائے اس وقت تک ایس این جی پی ایل کو رقم کی ادائیگی نہ کی جائے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سنت یہ بھی ہے


ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…