پیر‬‮ ، 13 جنوری‬‮ 2025 

گیس پائپ لائنوں کی عدم فنڈنگ پر پرویز خٹک طلب

datetime 23  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلا م آباد (نیوز ڈیسک) قومی اسمبلی کی پٹرولیم و قدرتی گیس کی ذیلی کمیٹی نے خیبرپختونخوا کے اضلاع میں گیس پائپ لائنوں کی عدم فنڈنگ پر خیبرپختونخوا کے وزیر اعلی پرویز خٹک اور چیف سیکرٹری کو اگلی میٹنگ میں طلب کر لیا۔ جمعرات کے روز قومی اسمبلی قائم کمیٹی برائے پٹرولیم و قدرتی گیس کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس کمیٹی کنونیئر ملک اعتبار خان کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاو¿س میں ہوا جس میں چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کی عدم شرکت پر کمیٹی نے شدید اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ اگر چیف سیکرٹری اگلی میٹنگ میں نہ آئے تو پھر ان کے خلاف تحریک استحقاق لائیں گے۔کمیٹی میں صوبہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں آئل اینڈ گیس کی جانب سے ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ بھی لیا گیا تحریک انصاف شہریار آفریدی نے کمیٹی میں بتایا کہ خیبرپختونخوا کا این ایف سی ایوارڈ کے تحت 14.6 فیصد بنتا ہے لیکن ابھی تک ہمیں 1.76 فیصد دیا جا رہا ہے جو کہ ہمارے حقوق پر ڈاکہ ہے۔ جے یو آئی (ف) اکرم خان درانی نے کہا کہ سوئی نادرن گیس پائپ لائن کو صوبے کے 10 فیصد میں سے حصہ دیا گیا تو پھر لوگ سڑکوں پر ہوں گے کرک میں گیس کے کنویں ہیں لیکن وہاں پر ایک گیس پائپ لائن کو ٹھیک نہ کرنے پر ہنگو ، کرک اور کوہاٹ کے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے اس پائپ لائن پر 6 ارب روپے کا خرچہ ہے جس میں تین ارب روپے وفاقی حکومت نے دینے کی یقین دہانی کرائی ہے اب خیبرپختونخوا حکومتی اتنی غریب ہے کہ تین ارب روپے سے گیس پائپ لائن کے لئے بھی نہیں دے سکتی ہے حالانکہ خیبرپختونخوا حکومت شجرکاری مہم پر اربوں روپے خرچ کر رہی ہے لیکن عوام کے بنیادی مسائل پر توجہ نہیں ہے کرک سے گیس حاصل کرنے کے بعد کرک کے لوگوں کو گیس نہ ملنے سے نفرتیں بڑھیں گی اور کرک کے لوگ خود جا کر ان کنوو¿ں کو اڑا دیں گے۔تحریک انصاف کے ناصر خٹک نے کہا کہ وزیر اعلی پرویز خٹک نے بیڑا غرق کر دیا ہے۔ خیبرپختونخوا حکومت نے ایک ضلع سے قرض کے لئے خط لکھا ہے آخر کس قانون کے تحت صوبے نے ایک ضلع سے پیسے مانگے ہیں اگر کوہاٹ ، ہنگو اور کرک کی گیس کا مسئلہ حل نہ کیا تو خود جا کر گیس کے کنوو¿ں سے گیس سپلائی بند کروں گا اور ایس این جی پی ایل کے خلاف عدالت میں بھی جاو¿ں گا جواب میں شہریار خان نے کہا کہ اربوں روپے کے فنڈز کرک کو دیئے گئے ہیں لیکن اربوں روپے کو صرف ہینڈ پمپ کی سیاست تک محدود رکھا گیا اور یہ ہینڈ پمپ لگا کر نیچے گراو¿نڈ میں کوئی سامان بھی نہیں ڈالا گیا ہے ایک ہینڈ پمپ جس کی قیمت ایک لاکھ روپے بنتی ہے اس پر 10 ، 10 لاکھ رویپ دیئے گئے آخر ان پیسوں کا احتساب بھی ہونا چاہئے اور اب خیبرپختونخوا احتساب کمیشں اس معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے۔ خیبرپختونخوا میں او جی ڈی سی ایل ٹھیکیداروں اور کام کرنے والوں سمیت دیگر کی تفصیلات فراہم نہ کرنے پر کمیٹی نے اگلی میٹنگ میں متعلقہ ادارے سے تفصیلی دستاویزات طلب کر لئے جبکہ کمیٹی نے حکم دیا کہ جب تک کوہاٹ ، کرک اور بنوں کا معالہ حل نہ ہو جائے اس وقت تک ایس این جی پی ایل کو رقم کی ادائیگی نہ کی جائے۔



کالم



پہلے درویش کا قصہ


پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…