کراچی (نیوزڈیسک) مسلم لیگ(ن)کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات سنیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا ہے کہ کراچی میں آپریشن کسی سیاسی جماعت کے خلاف نہیں بلکہ کریمنل لوگوں سے معاشرے کو پاک کیا جارہا ہے جو عناصر وطن کی جڑوں کو کھوکھلا کرنے کے در پے ہیں انہیں کوئی رعایت نہیں دی جائے گی،قانون نافذ کرنے والوں سے کسی وقت زیادتی بھی ہوجاتی ہے، حکومت اس کی روک تھام کے لئیے اقدامات اٹھارہی ہے ،انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ (ن)لیگ کی حکومت اس وقت تک کالا باغ ڈیم نہیں بنے دے گی جب تک چاروں صوبے متفق نا ہوں،اگر کوئی کالا باغ ڈیم کی حمایت کرتا ہے تو یہ اس کی ذاتی رائے ہوسکتی ہے،میاں نوازشریف قومی اتفاق رائے کے بغیر کالاباغ ڈیم کی تعمیر کے حامی نہیں ہیں،پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے2 سابق وفاقی وزراءغلام مصطفی کھر اور چودھری اعتزاز احسن بھی کالا باغ ڈیم کے حق میں بیانات جاری کرچکے ہیں .وہ منگل کو پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے،اس موقع پر پارٹی کے صوبائی صدر اسماعیل راہوصوبائی نائب صدر سید شاہ محمد شاہ،امداد چانڈیو،علی اکبر گجر،رانا احسان،کھیل دا س کوہستانی،جاوید ارسلا خان،ڈاکٹر شام سندر ایڈوانی ودیگر بھی موجود تھے،ایک سوال پر مشاہد اللہ خان نے کہا کہ (ن) لیگ کی جانب سے اب تک کراچی میںکسی بھی امیدوار کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے کے لئیے ٹکٹ جاری نہیں کئیے گئے ہیں ،ٹکٹ ڈویژنل ضلعی قیادت جاری کرے گی،انہوں نے کہا کہ ہم بلدیاتی نظام کے زریعے عوام کے مسائل حل کرنا چاہتے ہیں،لوگ مسلم لیگ(ن) کے ساتھ ہیں میں عوام سے اپیل کروں گا کہ وہ (ن) لیگ کے امیدواروں کو کامیاب کرائیں،انہوں نے کہا کہ ہم بلدیاتی انتخابات کراکر اقتدار نچی سطح تک منتقل کرنے کے حامی ہیں،ماضی میں مسلم لیگ (ن) کی دونوں حکومتوں نے ڈھائی ڈھائی سال اقتدار ملنے کے باوجود بلدیاتی انتخابات کرائے،ایم کیو ایم سمیت جس کو بھی عوام نے منتخب کیا ،اس کے مینڈیٹ کو تسلیم کیا جائے گا،انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے منتخب نمائندوں نے جب استعفیٰ دئیے تو ہم نے انہیں واپس پارلیمنٹ میں لانے لئیے کوششیں جاری رکھیں اور ان کی شکایت کا اذالہ کرتے ہوئے آپریشن کا جائزہ لینے کے لئیے کمیٹی کا قیام عمل میں لایا گیا،تمام فیصلے پارلیمنٹ میں کرنا چاہتے ہیں،،ایک سوال پر مشاہد اللہ خان