لاہو(نیوزڈیسک) وزیراعظم نواز شریف امریکہ کے دورے پر روانہ ہوچکے ہیں اور وہ آج لندن میں قیام کے بعد کل سے امریکہ کے تین روزہ دورے پر ہوں گے . اس موقع پر سینئر صحافی ہارون الرشید جنرل ضیاءالحق کا امریکی حکام کو وہ جواب سامنے لے آئے ہیں جس پر امریکی حکام بھی منہ دیکھتے رہ گئے تھے ۔ ہارون الرشید نے اپنے کالم میں لکھاکہ ’ سفارتی جنگ میں توہین سہہ لی جائے تو دوسرا دلیر ہو جاتا ہے۔ جنرل محمد ضیاء الحق سے امریکی نمائندے نے جب یہ کہا کہ وہ انہیں ایٹمی پروگرام جاری رکھنے کی اجازت نہیں دیں گے تو وہ کرسی سے اٹھے اور کہاکہ پھر بات کرنے کی ضرورت کیا ہے؟محترمہ بے نظیر بھٹو‘ شہریارخان‘ جنرل اسلم بیگ اور جنرل حمید گل کی موجودگی میں امریکی صدر کے نمائندے بارتھو لومیو نے ایٹمی پروگرام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے صدر غلام اسحاق سے کہاکہ آپ کے عقبی تالاب میں ایک بطخ ہے‘ اس کی آواز بطخ کی سی ہے اور بطخ کی طرح وہ تیرتی ہے‘ مگر آپ یہ کہتے ہیں کہ وہ بطخ نہیں ہے۔ صدر نے جواب دیا،جی ہاں بطخ کی آواز نکالتی اور بطخ کی طرح تیرتی ہے مگر جب میں یہ کہتا ہوں کہ وہ بطخ نہیں‘ تو ہرگز وہ بطخ نہیں۔ اورپھرکہا پاکستان نے اگراپنے ایٹمی پروگرام پر مفاہمت کرلی تو وہ سکم اور بھوٹان ہو جائے گا۔