لاہور(نیوزڈیسک)پاکستان سکھ گورد وارہ پر بندھک کمیٹی نے بھارت کے شہر امرتسر میں سکھوں کی مقدس کتاب گورو گرنتھ صاحب کی بے حرمتی کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بھارت کی مرکزی اور صوبائی حکومت کی ناکامی قرار دیتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر اعلی پرکاش سنگھ بادل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مجرموں کو فی الفور گرفتار کر کے انکو سخت سے سخت سزا دے ۔یہ مطالبہ گزشتہ روز متروکہ وقف املاک بورڈ کے ہیڈ آفس میں پاکستان سکھ گورد وارہ پر بندھک کمیٹی کے پردھان سردار شام سنگھ کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں ایک قرار دار میں کیا گیاقرار داد میں کہا گیا کہ بھارت میں مسلمانوں ،سکھوں اور عیسائیوں کے خلاف قتل و غارت گری ،تشدد اور ذلت آمیزی کے واقعات نے بھارتی حکومت کے سیکولر ازم کے دعوں کو جھٹلا دیا ہے،یہ اجلاس با با گورو نانک جی کے جنم دن کے حوالے سے دنیا بھر سے آنے ولے سکھ یاتریوں کے قیام ،تعام ،سفر ، تحفظ اور انتظامات کے لیے کنونئر چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ محمد صدیق الفاورق نے بلایا تھا۔بعد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محمد صدیق الفاور ق نے اجلاس میں متفقہ نانک شاہی کیلنڈر کو ایک گروپ کی طرف سے متنازعہ بناکر سکھ قوم کو تقسیم کرنے کی ساز ش قرار دیتے ہوئے سردار شام سنگھ کی طرف سے سری گورو نانک جی کے جنم دن کے موقع پر 25نومبر کو دنیا بھر کی سکھ سنگتوں کو اس مسئلہ کو حل کرنے کے لیے ننکانہ صاحب دعوت دینے پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ با با سری گورو نانک کی تعلیمات کے مطابق سب سکھوں کو اس مسئلہ کے حل کے لیے متفق ہونا انکا مذہبی فرض ہے۔ اجلاس میں گورو نانک کے میلہ کے لیے مطلوبہ فنڈز کی بھی منظوری دی گئی ۔اجلاس نے سکھ قوم کے مقدس پانی “امرت جل” کو دنیا بھر سے سکھوں اور ہندﺅں تک پہنچانے کے لیے قانون کے مطابق کسی کمپنی کو ٹھیکہ دینے کی منظوری دی،اسکے علاوہ وزیر اعظم محمد نواز شریف کی خواہش پر انکی طرف سے امرت جل کی 50ہزار بوتلیں یاتریوں کو تحفہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ۔اجلاس میں مختلف انتظامی امور کے لیے 8کمیٹیاںاور سب کمیٹیاں تشکیل دی گئیں ہیں جن میں سکھ یتیم بچوں کے شادی اور سکھ میریج ایکٹ ، یاتریوں کے لیے رہائش،پنی پرشاد ،لنگر ،کلچر کمیٹی شامل ہیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق اجلاس میں پنجاب اسمبلی کے اقلیتی رکن اسمبلی سردار رمیش سنگھ اروڑا کی طرف سے پیش کی جانے والی ایک قرارداد کی متفقہ طور پر منظوری دے دی گئی۔جس میں اِس بات کا علان بھی کیا گیا کہ بھارت میں گروگرنتھ کی بے حرمتی کے ذمہ داران کی گرفتاری تک پاکستان سے کوئی سکھ جتھہ بھارت نہیں جائے گا۔اجلاس کے دوران بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا۔