اسلام آباد(نیوزڈیسک) حکمراں جماعت مسلم لیگ (ن) کی خواہش اور کوششوں کے باوجود سردار ایاز صادق قومی اسمبلی کا اسپیکر دوبارہ بلامقابلہ منتخب نہیں ہو سکیں گے کیونکہ تحریک انصاف نے اپنا امیدوار مقابلے پر لانے کی تیاری کرلی ہے،روزنامہ جنگ کے صحافی طارق بٹ کی رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی کے ضابطہ ٔ کار کے تحت اسپیکر کا انتخاب خفیہ رائے شماری سے ہوتا ہے وہ لوگ جو یہ سمجھتے ہیں کہ حکمراں جماعت اعلیٰ قیادت سے شدید اندرونی اختلافات کا شکار ہے، ان کے لیے اسپیکر کی نشست پر مقابلہ دلچسپی کا باعث ہو گا تاہم نتیجہ ماضی سے مختلف ہونے کی توقع نہیں ہے۔ قومی اسمبلی میں دوسری بڑی جماعت پیپلز پارٹی نے اعلان کیا ہے کہ وہ ایاز صادق کے دوربارہ انتخاب کے حوالے سے فیصلہ مناسب وقت پر کرے گی، وہ اپنا امیدوار بھی میدان میں اتار سکتی ہے تاکہ مسلم لیگ (ن) سے کسی دیرینہ معاہدے کے الزام کو جھٹلایا جا سکے تاہم اسپیکر کے انتخاب میں تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی کے درمیان تعاون کا کوئی امکان دکھائی نہیں دیتا۔ ان دونوں جماعتوں کے ایوان زیریں میں پیپلز پارٹی کے 46؍ سمیت ارکان کی مجموعی تعداد 70 کے قریب ہے، وہ ایاز صادق کا ڈٹ کر مقابلہ کرنےکی پوزیشن میں نہیں ہیں دیگر پارلیمانی جماعتیں مشکل ہی سے ایاز صادق کی مخالفت کریں گی کیونکہ وہ خود تحریک انصاف کے سختی سے خلاف ہیں اس کے علاوہ دو سال تک اسپیکر کی حیثیت سے ایاز صادق نے کسی بھی جماعت کے ساتھ مخاصمت کو ابھرنے نہیں دیا، اپنی قابل قبول شخصیت کی وجہ سے ایوان کا ماحول خوشگوار رکھا۔