کراچی(نیوزڈیسک)سب مل کر تھر پر سرمایہ کاری کریں تو دو سو سال کے لیے بجلی کی ضروریات پوری ہو سکتی ہیں،سندھ کے سینئر وزیر خزانہ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے وفاق کو پاکستان اسٹیل ملز کے لیے زمین کم قیمت پر دی تھی لہٰذا نجکاری سے قبل وفاق کو سنجیدگی سے سندھ حکومت سے بات کرنا ہو گی۔مقامی ہوٹل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سے پاکستان اسٹیل ملز کی خریداری سے متعلق کوئی بات نہیں کی گئی۔ نجانے وفاق میں بیٹھ کر ایسی باتیں کیوں کی جاتی ہیں۔انہوں نے کہاکہ پاکستان اسٹیل ملز کی زمین سندھ حکومت نے سبسڈائز ریٹ پر دی تھی لہذا نجکاری سے قبل وفاق کو سنجیدگی سے سندھ حکومت سے بات کرنا ہو گی۔ وزیر خزانہ سندھ نے ایل این جی کی درآمد کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس سے ملک کے اندھیرے دور نہیں ہونگے۔ایل این جی منصوبہ یا کوئی اور طریقہ کار بجلی کی قلت دور نہیں کرسکتا۔ سب مل کر تھر پر سرمایہ کاری کریں تو دو سو سال کے لیے بجلی کی ضروریات پوری ہو سکتی ہیں۔ مراد علی شاہ نے سندھ میں ترقیاتی منصوبوں میں تاخیرکی ذمہ داری وفاق پر ڈالتے ہوئے کہاکہ صوبے میںجاری بیشتر ترقیاتی منصوبوں کی تاخیر کی ذمہ داربھی وفاقی حکومت ہے۔