راولپنڈی(نیوزڈیسک) مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے عوامی نمائندوں کا رابطہ عوام سے بالکل کٹ کر رہ گیا ہے فیس بک پر زیادہ نظر آنے لگے ہیں منتخب ممبران صوبائی اسمبلی کا تعلق تحریک انصاف سے جبکہ ہارنے والے مسلم لیگ ن کے ممبران صوبائی اسمبلی کی سرگرمیاں صرف کمشنر آفس ، ڈی سی او آفس کے ڈینگی اجلاسوں تک محدود ہیں وہاں ٹھنڈے کمرے کے اجلاسوں میں چند گھنٹے گزار کر مسلم لیگ ن کی مقامی قیادت اپنے مخصوص حلقہ احباب میں لوٹ جاتی ہے اور فیس بک کھول لیتی ہے جبکہ پنجاب بھر میں واحد راولپنڈی شہر ہے جس کے شہریوں کو ڈینگی نے اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے گذشتہ روز بھی بے نظیر بھٹو ہسپتال میں13نئے ڈینگی کے مریض داخل کئے گئے ہیں اب تک195ڈینگی کے مریض اعلانیہ قرار دئیے جاچکے ہیں مسلم لیگ کے عوامی نمائندے صرف فوٹو سیشن کرانے میں مصروف نظر آتے ہیں پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے ایم پی اے حضرات یا تو بیرون ملک ہیں یا پھر عوام کو یہ کہ کر جان چھڑا لیتے ہیں کہ ہم اپوزیشن میں ہیں سرکاری افسران ہماری ایک نہیں سنتے اوصاف رپورٹ کے مطابق اس وقت راولپنڈی کے شہری حقیقی معنوں میں بے یا رو مددگار ڈینگی کی تباہ کاریوں کا سامنا کر رہے ہیں گذشتہ روز راولپنڈی کے گنجان ترین ابادی مسلم کالونی میں ایک سابق نائب ناظم جن کاتعلق مسلم لیگ ن سے ہے کہ پڑوس میں 70سالہ خاتون فاطمہ بی بی کو ڈینگی مچھر نے اپنا ہولناک وائرس ڈال دیا ہے جس کو شدید بخار ہونے کہ بعد ہولی فیملی ہسپتال کے ڈینگی وارڈ میں داخل کرا دیا گیا ہے