اسلام آباد(نیوز ڈیسک)بھارت کی پاکستان کیخلاف کی گئی جنگ کی منصوبہ بندی کولڈ سٹارٹ ڈاکٹرائن کے عزائم سامنے آ گئے ہیں جس کا مقصد اچانک حملہ کرنا تھا۔کولڈ سٹارٹ ڈاکٹرائن کا بھارتی نظریہ 2004ء میں بھارتی جرنیل سندر جی کے اس منصوبے کی ناکامی کے بعد سامنے آیا جس کے تحت وہ ستلج کے جوب سے حملہ کر کے افواج پاکستان کو دو حصوں میں تقسیم کر کے اور پھر اسے شکست سے دوچار کرنا چاہتے تھے۔کولڈ سٹارٹ ڈاکٹرائن کے مطابق بھارتی منصوبہ یہ ہے کہ بہت سارے پیمانے پر عسکری کارروائیوں کا آغاز بیک وقت کیا جائے اور حملہ کرنے والی بھارتی فوج ہر حوالے سے مسلح و تیار ہو۔بھارتی جنگی ماہرین کے خیال میں بیک وقت کم از کم 8 بڑے محاذ کھولنا ضروری ہے تاکہ پاک فوج کو تقسیم کیا جا سکے ، اس طرح بھارتی بحریہ ساحلی علاقوں سے حملہ آور ہوگی۔بھارت کے اس جنگی نظرئیے کولڈ سٹارٹ کا اہم پہلو اچانک اور بھرپور حملہ کر کے مخالف کو چونکا دینا ہے، منصوبہ بندی کے تحت ایسے علاقوں کو نشانہ بنایا جائے گا جو فوجی اور سول حوالے سے زیادہ اہمیت کے حامل نہ ہوں تاکہ پاکستان فوری طور پر ایٹمی آپشن استعمال نہ کرسکے اور روایتی جنگ میں الجھ کر رہ جائے۔بھارتی جنگی نظریئے میں یہ فرض کر لیا گیا ہے کہ بھارت پاکستان کو کچھ اس طرح نشانہ بنائے گا کہ پاکستان کو جواب میں ایٹمی ہتھیار استعمال کرنے کا جواز نہ مل سکے۔مگر جنرل راحیل شریف نے بھارت کی اس سازشی اور مکارانہ ذہنیت کا “ہم تیار ہیں” کہہ کر ایسا جواب دیا کہ اسے اس طرح کی مہم جوئی سے پہلے سو بار سوچنا پڑے گا۔