اسلام آباد(نیوزڈیسک) پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ توانا پاکستان پراجیکٹ کے تحت اسکولوں میں بچوں کو بسکٹ، دودھ اور دیگر خوراک کی فراہمی کے دوران ہونے والی کروڑوں روپے کی کرپشن کو چھپانے کیلئے تمام ریکارڈ غائب کردیا گیا۔ پبلک اکاﺅنٹس کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس کنونیئرسید نوید قمر کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاﺅس میں منعقد ہوا۔
کمیٹی نے سوشل ویلفیئر اور پاکستان بیت المال کے حکام کو تمام ریکارڈ نیب کو فراہم کرنے کی ہدایت کر دی ہے جبکہ شماریات ڈویڑن کی ا?ڈٹ رپورٹ افسران کی عدم شرکت کے باعث موخر کر دی گئی۔ اجلاس میں آڈٹ حکام نے بتایا کہ 2003/04کے دوران توانا پاکستان پراجیکٹ کے تحت اسکولوں میں بچوں کو خوراک کی فراہمی کے حوالے پورے ملک کے 48 اسکولوں کے سروے کے دوران انکشاف ہوا ہے کہ اسکولوں میں بچیوں کی زیادہ تعداد ظاہر کی گئی ہے۔
مزید پڑھئے: ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے والوں کو جیلوں میں بھیجیں گے، ترجمان ایف بی آر
اس حوالے سے سیکرٹری کیڈ نے بتایا کہ 18ویں ترمیم کے بعد کئی محکمے ہم سے چلے گئے ہیں ان کا ریکارڈ ہمارے پاس موجود نہیں۔