ہفتہ‬‮ ، 12 جولائی‬‮ 2025 

تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کے اختلافات شدت اختیا ر کر گئے

datetime 12  جون‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آن لائن) تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کے درمیان اختلافات آخری حد تک پہنچ چکے ہیں۔ جماعت اسلامی کسی بھی وقت تحریک انصاف کو چھوڑ کر حکمران جماعت کے اتحاد کا حصہ بننے کیلئے تیاری کر چکی ہے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن جماعت اسلامی کو اپنا فطری اتحادی سمجھتی ہے اور اس وقت حکمران جماعت سراج الحق اور دیگر اہم رہنماﺅں سے قریبی رابطے میں ہے۔ جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کے درمیان گزشتہ برس بھی اختلافات شدید تر ہو گئے تھے اور اس وقت عمران خان اور سراج الحق کی ون ٹو ون ملاقات نے تمام غلط فہمیوں کو وقتی طور پر دفن کر دیا تھا البتہ دونوں جماعتوں نے یہ واضح کر دیا تھا کہ ہر پارٹی اپنی اپنی پالیسی اور آزاد رائے رکھتی ہے۔ حالیہ خیبرپختونخوا کے بلدیاتی الیکشن نے جماعت اسلامی اور تحریک انصاف کو ایک بار پھر ایسے موڑ پر لا کھڑا کیا ہے جہاں جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کا اقتدار چھوڑ کر وفاقی اقتدار میں شامل ہو سکتی ہے۔ حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہاا بتدائی طور پر جماعت اسلامی کو دو وزراتوں کی پیشکش کی جا چکی ہے اور مذاکرات کے بعد اس میں اضافہ بھی ہو سکتا ہے۔ واضح رہے کہ 13 مئی 2013ءکے انتخابات کے وقت بھی مسلم لیگ ن اور جماعت اسلامی اتحاد کیلئے مذاکرات کرتی رہی ہیں مگر دونوں طرف سے چند نکات پر اتفاق رائے نہ ہونے کے باعث یہ اتحاد نہ بن سکا اور جماعت اسلامی تحریک انصاف کی جھولی میں جا گری اور دونوں نے خیبرپختونخوا میں مل کر حکومت بنائی۔ البتہ بلدیاتی الیکشن نے جماعت اسلامی کو مسلم لیگ ن کے قریب تر کر دیا ہے۔ اسلام آباد کے سیاسی حلقے اس مجوزہ اتحاد کو بہت اہمیت دے رہے ہیں کیونکہ اس اتحاد سے عمران خان اور پرویز خٹک کیلئے مزید سیاسی مسائل پیدا ہونگے اور مسلم لیگ ن ایک بار پھر مولانا فضل الرحمٰن کے بعد جماعت اسلامی کو بھی اپنے پلیٹ فارم پر لے آئے گی۔ مولانا فضل الرحمٰن اور سراج الحق جب وفاقی حکومت کا حصہ ہونگے تو یقیناً یہ اتحاد کے پی کے حکومت کیلئے مشکلات پیدا کرے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ سے بجٹ کی منظوری کے بعد جماعت اسلامی سے شریک اقتدار کا فارمولا طے پا جائے گا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…