تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کے اختلافات شدت اختیا ر کر گئے

12  جون‬‮  2015

اسلام آباد (آن لائن) تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کے درمیان اختلافات آخری حد تک پہنچ چکے ہیں۔ جماعت اسلامی کسی بھی وقت تحریک انصاف کو چھوڑ کر حکمران جماعت کے اتحاد کا حصہ بننے کیلئے تیاری کر چکی ہے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن جماعت اسلامی کو اپنا فطری اتحادی سمجھتی ہے اور اس وقت حکمران جماعت سراج الحق اور دیگر اہم رہنماﺅں سے قریبی رابطے میں ہے۔ جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کے درمیان گزشتہ برس بھی اختلافات شدید تر ہو گئے تھے اور اس وقت عمران خان اور سراج الحق کی ون ٹو ون ملاقات نے تمام غلط فہمیوں کو وقتی طور پر دفن کر دیا تھا البتہ دونوں جماعتوں نے یہ واضح کر دیا تھا کہ ہر پارٹی اپنی اپنی پالیسی اور آزاد رائے رکھتی ہے۔ حالیہ خیبرپختونخوا کے بلدیاتی الیکشن نے جماعت اسلامی اور تحریک انصاف کو ایک بار پھر ایسے موڑ پر لا کھڑا کیا ہے جہاں جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کا اقتدار چھوڑ کر وفاقی اقتدار میں شامل ہو سکتی ہے۔ حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہاا بتدائی طور پر جماعت اسلامی کو دو وزراتوں کی پیشکش کی جا چکی ہے اور مذاکرات کے بعد اس میں اضافہ بھی ہو سکتا ہے۔ واضح رہے کہ 13 مئی 2013ءکے انتخابات کے وقت بھی مسلم لیگ ن اور جماعت اسلامی اتحاد کیلئے مذاکرات کرتی رہی ہیں مگر دونوں طرف سے چند نکات پر اتفاق رائے نہ ہونے کے باعث یہ اتحاد نہ بن سکا اور جماعت اسلامی تحریک انصاف کی جھولی میں جا گری اور دونوں نے خیبرپختونخوا میں مل کر حکومت بنائی۔ البتہ بلدیاتی الیکشن نے جماعت اسلامی کو مسلم لیگ ن کے قریب تر کر دیا ہے۔ اسلام آباد کے سیاسی حلقے اس مجوزہ اتحاد کو بہت اہمیت دے رہے ہیں کیونکہ اس اتحاد سے عمران خان اور پرویز خٹک کیلئے مزید سیاسی مسائل پیدا ہونگے اور مسلم لیگ ن ایک بار پھر مولانا فضل الرحمٰن کے بعد جماعت اسلامی کو بھی اپنے پلیٹ فارم پر لے آئے گی۔ مولانا فضل الرحمٰن اور سراج الحق جب وفاقی حکومت کا حصہ ہونگے تو یقیناً یہ اتحاد کے پی کے حکومت کیلئے مشکلات پیدا کرے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ سے بجٹ کی منظوری کے بعد جماعت اسلامی سے شریک اقتدار کا فارمولا طے پا جائے گا۔



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…