جمعہ‬‮ ، 05 ستمبر‬‮ 2025 

جمہوریت کی باتیں کرنے والے بوٹ کے آگے لیٹ گئے، عمران خان

datetime 2  ستمبر‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

راولپنڈی (این این آئی)بانی پاکستان تحریک انصاف و سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جمہوریت کی باتیں کرنے والے بوٹ کے آگے لیٹ گئے ہیں۔اڈیالہ جیل کے کمرہ عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں دو نئی انٹریاں ہونے والی ہیں، ایک انٹری اس یوٹرن پر ہوگی جس میں ووٹ کو عزت دو کا کہہ کر بوٹ کو عزت دی گئی، نواز شریف اڑھائی سال تک ووٹ کو عزت دو کا کہتے رہے، فوج اور مارشل لا پر تنقید کرتے رہے۔

عمران خان نے بتایا کہ خواجہ آصف نے فوج کو جتنا برا بھلا کہا کسی نے نہیں کہا، احسن اقبال نے پہلی مرتبہ حمود الرحمٰن کمیشن رپورٹ کا بتایا تھا، احسن اقبال نے فوج سے متعلق کہا تھا کہ یہ ریاست کے اندر ریاست ہے، احسن اقبال یہ بھی کہتے رہے کہ پاکستان میانمار بننے جارہا ہے۔سابق وزیر اعظم کے مطابق جب بھی مذاکرات کی بات ہوتی ہے تویہ 9 مئی کا شور مچاتے ہیں، 9 مئی ان کی انشورنس پالیسی ہے، 9 مئی ختم ہوا تو ان کی حکومت اور سیاست دونوں ختم ہوجائی گی۔

انہوں نے الزام لگایا کہ جمہوریت کی باتیں کرنے والے بوٹ کے آگے لیٹ گئے ہیں، 9 مئی کی تحقیقات کرنی ہے تو اس کے لیے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے، مجھے اغوا کرنے کا جس نے حکم دیا اور جس نے سی سی ٹی وی فوٹیج غائب کی 9 مئی کی سازش اسی نے کی ہے۔انہوںنے کہا کہ گنیز بک میں دوسری انٹری اس پر ہوگی کہ نواز شریف چاروں امپائروں کو ساتھ ملا کر کھیلا پھر بھی ہارگیا، دوسری پارٹی کو میچ کھیلنے ہی نہیں دیا گیا، نواز شریف کو جتوانے کے لیے 74 ہزار ووٹ ڈلوائے گئے، پٹن کی رپورٹ ہے کہ یاسمین راشد سے جتوانے کے لیے نواز شریف کو 74 ہزار ووٹ ڈلوائے گئے۔

مذاکرات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ محمود خان اچکزئی کی حکومت سے بات چیت چل رہی ہے ، ہم بات چیت کے لیے ہمیشہ تیار ہیں، بات چیت کو کبھی نہ نہیں کی لیکن بات ان کے ساتھ ہوگی جو با اختیار ہیں، جو ان کو لے کر آئے ہیں، حکومت سے بات کرنا الیکشن میں ان کے ڈاکے کو تسلیم کرنا ہے۔جلسے سے متعلق بتاتے ہوئے سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارے 8 ستمبر کے جلسے کے تین مقاصد ہیں، ایک مقصد چوری کیا ہوا مینڈیٹ پی ٹی آئی کو واپس کیا جائے، دوسرا مقصد قبضہ گروپ سے ملک کو حقیقی آزادی دلانا ہے اور تیسرا مقصد ملک میں آزاد عدلیہ ہے، مزید کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو لانے کے لیے عدلیہ پر حملہ کیا جارہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ آکسفورڈ یونیورسٹی کا چانسلر بننا پاکستان کے لیے اعزاز ہوگا، اگر چانسلر نہ بن سکا تو بھی کوئی بات نہیں، پاکستان میں کرکٹ کی تاریخ میں اس مقام تک کوئی نہیں پہنچا جہاں میں پہنچا ہوں، پاکستان میں سب سے بڑا سماجی کارکن میں ہوں، ہم نے دو ہسپتال بنائے، دو یونیورسٹیاں بنائیں اور ایک یونیورسٹی بن رہی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…