جمعرات‬‮ ، 18 دسمبر‬‮ 2025 

صدر نے جو کہا ہے وہ معتبر بات ہے، یہ بڑا سنگین جرم ہوا ہے ،بابر اعوان

datetime 21  اگست‬‮  2023 |

اسلام آباد(این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بابر اعوان نے کہا ہے کہ صدر نے جو کہا ہے وہ معتبر بات ہے، یہ بڑا سنگین جرم ہوا ہے۔ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بابر اعوان نے کہا کہ صدر صاحب کے ٹوئٹ کی بات کریں تو صدر عہدے کی پاکستان میں 4 حیثیتیں ہیں۔بابر اعوان نے کہا کہ صدر سربراہ ریاست ہے، پارلیمنٹ کا حصہ ہے، آئی ایم ایف کے سارے ایگریمنٹ صدر کے نام پر ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چوتھا یہ کہ صدر پاکستان کی مسلح افواج کے سپریم کمانڈر ہیں۔انہوںنے کہاکہ جہاں آئینی عہدے کی حکم عدولی ہو جائے وہاں نتیجہ آرٹیکل 6 نکلتا ہے، آرٹیکل 186 صدر کو اختیار دیتا ہے کہ وہ سپریم کورٹ کے سامنے سوال بھیجے۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ سپریم کورٹ معاملے کا ازخود نوٹس لے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر (ایکس)پر جاری کیے گئے بیان میں صدر مملکت عارف علوی نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ ترمیمی بل پر دستخط کی تردید کر تھی۔صدر علوی نے کہا تھا کہ اللہ گواہ ہے، میں نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ ترمیمی بل پر دستخط نہیں کیے۔انہوں نے کہا کہ میں ان بلز سے اتفاق نہیں کرتا، میں نے اپنے عملے کو کہا کہ بل کو بغیر دستخط کے واپس بھیجیں، میں نے عملے سے کافی بار تصدیق کی کہ بلز بغیر دستخط کے واپس بھیج دیے گئے ہیں۔



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…