منگل‬‮ ، 09 دسمبر‬‮ 2025 

مولانا فضل الرحمن رمضان شریف کے بعد کیا کرنے والے ہیں؟ پی ڈی ایم سربراہ کی نئی حکمت عملی سے حکومتی ایوانوں میں لرزہ طاری

datetime 28  اپریل‬‮  2021 |

اسلام آباد (این این آئی) پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ رمضان شریف کے بعد ہم پہلے سے بہتر طاقت کے ساتھ میدان میں ہونگے،جب بالکل تنہا تھے تب بھی پورے ملک کی سیاست پر چھائے ہوئے تھے،اب بھی اگر کوئی اکا دکا ادھر ادھر ہوجائے تو پرواہ نہیں کرنی چاہیے،قوم کے ساتھ جھوٹ بولا جارہا ہے کہ

ہندوستان بات کرنا چاہتا ہے،حقیقت میں ہماری پوزیشن کمزور ہوتی جارہی ہے، ہم ترلے کررہے ہیں ،حکمرانوں میں معاملات چلانے کی صلاحیت ہی نہیں ۔ پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اسلام آباد میں اپنی رہائش گا پر ختم قرآن پاک کی تقریب کے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم پہلے بھی میدان میں تھے، اب بھی ہیں اور آگے بھی میدان میں رہیں گے،رمضان شریف کے بعد ہم پہلے سے بہتر طاقت کے ساتھ میدان میں ہونگے۔ انہوں نے کہاکہ ہم جب بالکل تنہا تھے تب بھی پورے ملک کی سیاست پر چھائے ہوئے تھے،اب بھی اگر کوئی اکا دکا ادھر ادھر ہوجائے تو پرواہ نہیں کرنی چاہیے۔ انہوںنے کہاکہ آج کشمیر کا سودہ کرکے کشمیریوں کو دشمن کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے،قوم کے مستقبل کے فیصلے منافقت کے ساتھ اور چوری چھپے کئے جارہے ہیں،آج ملکی معیشت کو تباہ کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ تباہی کا عالم یہ ہے کہ ہم آج دشمن کے ساتھ لڑنے کی پوزیشن میں نہیں رہے،آج ہم ہر مسئلے پر مفاہمت کے راستے ڈھونڈھ

رہے ہیں،اسی مفاہمت کی بنیاد پر قوم کے فیصلے کئے جارہے ہیںاور پھر ان تمام فیصلوں کی کالک پارلیمنٹ کے ماتھے پر ملیں گے۔ انہوں نے کہاکہ قوم کے ساتھ جھوٹ بولا جارہا ہے کہ ہندستان بات کرنا چاہتا ہے،حقیقت تو یہ ہے کہ ہماری پوزیشن کمزور ہوتی جارہی ہے اور ہم ترلے

کررہے ہیں،ہم چوبیس گھنٹے تک بھی جنگ لڑنے کے قابل نہیں ہیں،کمزور ہونے کی وجہ سے ہم بھارت کے ساتھ مفاہمت کی طرف جارہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ رمضان کے بعد پوری جماعت کو بلاکر اس صورتحال سے آگاہ کریں ۔ انہوں نے کہاکہ حکمرانوں میں معاملات چلانے کی صلاحیت

ہی نہیں ہے، یہاں سیاست ہی ختم ہوچکی ہے،ہمیں ایسی قیادت کو آگے لانا ہوگا جس پر قوم اعتماد کرے۔ انہوں نے کہاکہ اگر آپ آئین اور قانون کی بات کرتے ہو تو اس کے تقاضے بھی پورے کرنے پڑیں گے۔ انہوںنے کہا کہ قومی معاملات میں دھاندھلی، بے ایمانی اور زور زبردستی نہیں

چلے گی۔انہوںنے کہاکہ ہمیں اپنے حلف اور عہد کی پاسداری کے تحت معاملات کو چلانا ہوگا۔ انہوںنے کہاکہ میں نے تھوڑی سی اشاروں کنایوں میں بات کہہ دی ہے، امید ہے جہاں پہنچنی چاہیے وہاں پہنچ جائے گی،ہم ہر چیز پر نظر رکھے ہوئے ہیں، آپ چوری چھپے قوم سے دھوکہ نہیں

کر سکتے۔ انہوںنے کہاکہ لوگ پاگل ہوئے ہوئے ہیں کہ اسرائیل کو تسلیم کرو،اسرائیل تو تمہارا بعد میں ہے، پہلے تم فلسطین کو تو تسلیم کرو،ہمیں باہمی اعتماد کے ساتھ ملکی معاملات بہتر کرنے ہونگے۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے کوئی اسلحہ نہیں اٹھایا ہو، نہ ہی ہمارا ایسا نظریہ ہے،

علماء کا اس بات پر اتفاق ہے کہ ہم نے ملک کے آئین کے ساتھ چلنا ہے،ملک پر پنجے گاڑے ہوئی مقتدر قوتوں کو بھی اسی طرز عمل کا احترام کرنا ہوگا،اگر احترام نہیں ہوگا تو پھر معاملات بگڑ سکتے ہیں، جن کو شاید کوئی نہیں سنبھال سکے گا۔ انہوںنے کہاکہ ہماری ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ معاملات بہتر بنائے جاسکیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



عمران خان اور گاماں پہلوان


گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…