لندن،لاہور (این این آئی)برطانیہ نے پاکستان کو 21 ہائی رسک ممالک کی فہرست میں شامل کردیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی معاونت جیسے مسائل سے دوچار ممالک کو اس فہرست میں شامل کیا جاتا ہے، ہائی رسک ممالک کی فہرست میں پاکستان کا
نمبر 15 واں ہے، فہرست میں شام، یوگنڈا، یمن اور زمبابوے بھی شامل ہیں۔ دسمبر 2020 میں برطانوی حکومت کی رپورٹ کے مطابق پاکستان اور برطانیہ کے درمیان ناجائز رقوم کا تبادلہ جاری ہے۔برطانوی حکومت کے مطابق ٹیکس کنٹرول کا نہ ہونا، دہشت گردی کی مالی معاونت اور منی لانڈرنگ کے مسائل سے دوچار ملک خطرہ ہیں۔ ہائی رسک ممالک کے تعین کی نئی تعریف کے بعد برطانیہ میں ‘منی لانڈرنگ اینڈ ٹیررسٹ فنانسنگ ریگولیشن 2021’ مارچ میں نافذ ہوا ہے۔دوسری جانب امریکی انٹیلی جنس کونسل نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ اگر پالیسیوں میں تسلسل رہا تو پاکستان 2040 تک دنیا کی 23ویں بڑی معیشت بن سکتا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی انٹیلی جنس کونسل نے رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کا موجودہ جی ڈی پی رینک 39 ہے اور 2040 تک یہ دنیا کی 23ویں بڑی معیشت بن سکتا ہے۔رپورٹ کے مطابق 2035 تک کراچی دنیا کا چوتھا سب سے
زیادہ آبادی والا شہر بن جائے گا اور 2030 سے 2040 کے دوران عالمی اقتصادی سرگرمی کا رجحان ایشیا ء کی طرف رہے گا۔امریکی انٹیلی جنس کونسل کا کہنا ہے کہ امریکہ ، چین کشیدگی شدت اختیار کرسکتی ہے اور اس کی وجوہات فوجی طاقت میں تبدیلی، آبادی، ٹیکنالوجی اور گورننس ماڈلز پر تقسیم شامل ہوں گی۔واضح رہے کہ اس سے قبل امریکی پالیسی سازوں نے بھی یہی اعلان کیا تھا کہ پاکستان آئندہ چند سالوں میں پاکستان بڑی معیشت بن سکتا ہے۔