اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک، آن لائن)سینئرصحافی و تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ اسلام آباد سے ایک اہم ترین سرکاری شخصیت نے4 دن سے لاہور میں ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں اور وہ کہہ رہا ہے کہ جتنے مرضی ایم پی اے لائو پیسوں کی پرواہ نہ کرو
انہیں بولو کتنے پیسے لینے ہیں ، انہوں نے کہا کہ بظاہر وہ بالکل نارمل سے گھر کے ہیں اور 2 ، 4 این جی اوز سے پیسے بناتے ہیں لیکن آج کل وہ بہت اہم بندے ہیں۔سینئر تجزیہ کار کے مطابق پاکستان کے خفیہ ادارے بہت اہم ترین رول ادا کر رہے ہیں، میرے خیال میں ان کو پتہ ہوگا کہ اسلام آباد سے کونسی شخصیت آئی ہے، وہ لندن بھی گئی تھی اور وہ کس کس سے رابطے کر رہا ہے ، جب کہ وہ شخصیت یہ بھی کہہ رہی ہے کہ پیسوں کی کوئی حد نہیں ہے بس بندے لائیں۔دوسری جانب آئندہ ماہ ہونے والے سینیٹ انتخابات اور ایوان بالا میں اپنا چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین لانے کے لئے (ق) لیگ کے ارکان اسمبلی اہمیت اختیار کرگئے ہیں،ق لیگ نے ڈپٹی چیئرمین سینٹ کا عہدہ مانگ لیا۔ تفصیلات کے مطابق آئندہ ماہ 48 سینیٹرز اپنی مدت مکمل کرکے ریٹائر ہوجائیں گے ان کی جگہ نئے سینیٹرز کا انتخاب عمل میں آئے گا۔ تحریک انصاف کو قومی اسمبلی کی طرح سینیٹ میں بھی اپنی برتری قائم کرنے کے لیے اتحادی جماعتوں کی
ضرورت ہے۔ اس سلسلے میں پی ٹی آئی کی حکومتی اتحاد میں شامل جماعتوں جی ڈی اے، ایم کیو ایم، (ق) لیگ اور بی اے پی کی پس پردہ بات چیت جاری ہے۔سینیٹ انتخابات کے حوالے سے مسلم لیگ (ق) کے صوبائی ارکان کے ووٹ انتہائی اہمیت اختیار کرگئے ہیں جب کہ (ق) لیگ کی
جانب سے بھی آئندہ چند روز میں بڑا اعلان متوقع ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین سینیٹ کی چیئرین شپ کے لیے بطور امیدوار صادق سنجرانی کے نام پر اتفاق کی صورت میں ڈپٹی چیئرمین پی ٹی آئی کا ہوگا اور اس کے لیے سینیٹر مرزا محمد آفریدی کا نام ڈپٹی چیئرمین کے لئے زیر غور ہے تاہم ق لیگ نے سینیٹ الیکشن میں اتحاد کو برقرار رکھنے کیلئے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے عہدے کی خواہش کا اظہار کیا ہے اور اس حوالے سے باقاعدہ طور پر حکومت میں شامل پی ٹی آئی کے ارکان کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔