پیر‬‮ ، 06 اکتوبر‬‮ 2025 

پاکستان نے کروناویکسین کی خریداری کیلئے مختص رقم بڑھا دی عوام کو کب دستیاب ہوگی اورکتنے دن تک عام فریزر میں رکھا جاسکتا ہے؟ تفصیلات آگئیں

datetime 13  دسمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)پاکستان نے کووڈ 19 ویکسین کی خریداری کے لیے مختص اپنے فنڈز کو 25 کروڑ ڈالر تک بڑھا دیااس حوالے سے قومی صحت سروسز (این ایچ ایس) کی پارلیمانی سیکریٹری ڈاکٹر نوشین حامد نے بتایا کہ ویکسین کی خریداری کے لیے مختص رقم کو 25 کروڑ ڈالر تک بڑھا دیا گیا۔

انہوںنے کہاکہ ہم ایک سے زیادہ کمپنی کے ساتھ خریداری کا معاہدہ کریں گے تاکہ (دستیاب ویکسین کی ناکامی کی صورت میں) ہم ویکسین کا حصول یقینی بناسکیں۔انہوں نے کہا کہ حال ہی میں روس نے اپنی ویکسین کی پیشکش بھی کی تھی، ہم اس کی حفاظت اور افادیت کو دیکھ رہے ہیں کیونکہ عوام کی صحت ہماری اولین ترجیح ہے۔جب ان سے پوچھا گیا کہ ویکسین کب دستیاب ہوگی تو ڈاکٹر نوشین کا کہنا تھا کہ یہ اْمید ہے کہ آئندہ سال کی پہلی سہ ماہی کے اختتام تک ویکسین کی ڈیلوری شروع ہوجائے گی۔انہوںنے کہاکہ ہم ہر کسی کو ویکسین دینے نہیں جارہے، ہماری ترحیجی فہرست کے مطابق پہلے مرحلے میں کووڈ 19 مریضوں کو دیکھنے والے ہیلتھ کیئر ورکرز اور 65 سال سے بڑے افراد کو ویکسین دی جائے گی، دوسرے مرحلے میں باقی ہیلتھ کیئر ورکرز اور 60 سال سے بڑے افراد کو ترجیح دی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ گاوی کی جانب سے بھی 20 فیصد آبادی کے لیے ویکسین فراہم کرنے کا وعدہ کیا گیا ہے جس میں

تقریباً 45 کروڑ لوگ آتے ہیں۔ڈاکٹر نوشین کے مطابق2021 کے اختتام تک یہ (ویکسین) عوام کے لیے دستیاب ہوگی۔اس موقع پر ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے پارلیمانی سیکریٹری کا کہنا تھا کہ فائزر کی جانب سے ویکسین کو ٹھنڈی جگہ (کولڈ چین) میں رکھنے کے لیے خصوصی

کنٹینرز کی پیشکش کی تھی جبکہ ویکیسن کو 5 دن کے لیے عام فریزر میں رکھا جاسکتا ہے۔وزارت قومی صحت کے ایک سینئر عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ پوری دنیا میں 6 ممکنہ کمپنیاں ہیں اور وزارت ان کے ساتھ نہ صرف رابطے میں ہے، کچھ کے ساتھ سامنے نہ لانے

والے معاہدے بھی کیے جس کی وجہ انہوں نے ڈیٹا شیئر کیا اور ویکسین ٹرائل کی پیش رفت سے بتایا۔انہوںنے کہاکہ چینی ویکسین بھی اس وقت پاکستان میں انڈر ٹرائل ہے اور ہم ترجیحی بنیادوں پر ویکسین حاصل کرلیں گے، مزید یہ کہ کمپنی کی جانب سے ضمانت دینے کے بعد ہم فروری کے

آخر یا مارچ تک ایک لاکھ سے 5 لاکھ کے درمیان خوراک حاصل کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ویکسین انتہائی ضرورت کے حامل افراد کو لگائی جائے گی جیسا کہ وہ ہیلتھ پروفیشنلز جو کووڈ 19 مریضوں کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔جب ان سے پوچھا گیا کہ کیوں رواں ماہ یا آئندہ سال کے

شروع میں ویکسین کا انتظام نہیں کیا جاسکتا تو عہدیدار کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک ترقی پذیر ملک ہے اور فنڈز ضائع ہوسکتے ہیں کیونکہ اس میں رسک فیکٹر موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ کینیڈا کی آبادی صرف 4 کروڑ ہے لیکن اس نے 25 کروڑ خوراک کے لیے مختلف کمپنیوں کو پیشگی ادائیگیاں کی ہیں۔

ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ 6 مرتبہ خوراک کی بکنگ کی گئی کیونکہ کچھ کمپنیاں تحقیق کے وقت ناکامی کا اعتراف کرسکتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ ہم ویکسینز اور امیونائیزیشن کے لیے عالمی اتحاد (گاوی) کے کوویکس کا حصہ ہیں جس میں 189 ممالک ہیں اور ہم 20 فیصد آبادی

کیلئے مفت ویکسین حاصل کریں گے۔انہوں نے کہا کہ مجھے اْمید ہے کہ ہم 2021 کی دوسری سہ ماہی میں ہماری آبادی کے 3 فیصد کے لیے ویکسین حاصل کرلیں گے جبکہ باقی 2021 کے اختتام تک مل جائے گی، تاہم ویکسین کے کولڈ چین مینجمنٹ سے متعلق سوالات ہوں گے

چونکہ یہ آزاد نہیں ہوگا کہ پورے ملک میں ویکسین فراہم کریں۔دوسری جانب جب پولیو پروگرام اینڈ ایکسپینڈڈ پروگرام آف امیونائیزیشن کے سربراہ ڈاکٹر رانا صفدر سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بھی تسلیم کیا کہ کولڈ چین منیجمنٹ کا ایک مسئلہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم ملک بھر میں ویکسین

کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے اپنے کولڈ چین مینجمنٹ سسٹم کا جائزہ لے رہے ہیں، اگرچہ کولڈ اسٹوریج کو منفی 70 ڈگری سینٹی گریڈ پر برقرار رکھنے کے لیے آسانی سے انتظام کیا جاسکتا ہے اور یہ صرف کووڈ 19 ویکسین کے لیے استعمال ہوگا کیونکہ دیگر ویکسینز 2 سے 8 ڈگری سینٹی گریڈ پر رکھی جاتی ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘


’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…