جمعہ‬‮ ، 04 جولائی‬‮ 2025 

پاکستان نے کروناویکسین کی خریداری کیلئے مختص رقم بڑھا دی عوام کو کب دستیاب ہوگی اورکتنے دن تک عام فریزر میں رکھا جاسکتا ہے؟ تفصیلات آگئیں

datetime 13  دسمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)پاکستان نے کووڈ 19 ویکسین کی خریداری کے لیے مختص اپنے فنڈز کو 25 کروڑ ڈالر تک بڑھا دیااس حوالے سے قومی صحت سروسز (این ایچ ایس) کی پارلیمانی سیکریٹری ڈاکٹر نوشین حامد نے بتایا کہ ویکسین کی خریداری کے لیے مختص رقم کو 25 کروڑ ڈالر تک بڑھا دیا گیا۔

انہوںنے کہاکہ ہم ایک سے زیادہ کمپنی کے ساتھ خریداری کا معاہدہ کریں گے تاکہ (دستیاب ویکسین کی ناکامی کی صورت میں) ہم ویکسین کا حصول یقینی بناسکیں۔انہوں نے کہا کہ حال ہی میں روس نے اپنی ویکسین کی پیشکش بھی کی تھی، ہم اس کی حفاظت اور افادیت کو دیکھ رہے ہیں کیونکہ عوام کی صحت ہماری اولین ترجیح ہے۔جب ان سے پوچھا گیا کہ ویکسین کب دستیاب ہوگی تو ڈاکٹر نوشین کا کہنا تھا کہ یہ اْمید ہے کہ آئندہ سال کی پہلی سہ ماہی کے اختتام تک ویکسین کی ڈیلوری شروع ہوجائے گی۔انہوںنے کہاکہ ہم ہر کسی کو ویکسین دینے نہیں جارہے، ہماری ترحیجی فہرست کے مطابق پہلے مرحلے میں کووڈ 19 مریضوں کو دیکھنے والے ہیلتھ کیئر ورکرز اور 65 سال سے بڑے افراد کو ویکسین دی جائے گی، دوسرے مرحلے میں باقی ہیلتھ کیئر ورکرز اور 60 سال سے بڑے افراد کو ترجیح دی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ گاوی کی جانب سے بھی 20 فیصد آبادی کے لیے ویکسین فراہم کرنے کا وعدہ کیا گیا ہے جس میں

تقریباً 45 کروڑ لوگ آتے ہیں۔ڈاکٹر نوشین کے مطابق2021 کے اختتام تک یہ (ویکسین) عوام کے لیے دستیاب ہوگی۔اس موقع پر ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے پارلیمانی سیکریٹری کا کہنا تھا کہ فائزر کی جانب سے ویکسین کو ٹھنڈی جگہ (کولڈ چین) میں رکھنے کے لیے خصوصی

کنٹینرز کی پیشکش کی تھی جبکہ ویکیسن کو 5 دن کے لیے عام فریزر میں رکھا جاسکتا ہے۔وزارت قومی صحت کے ایک سینئر عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ پوری دنیا میں 6 ممکنہ کمپنیاں ہیں اور وزارت ان کے ساتھ نہ صرف رابطے میں ہے، کچھ کے ساتھ سامنے نہ لانے

والے معاہدے بھی کیے جس کی وجہ انہوں نے ڈیٹا شیئر کیا اور ویکسین ٹرائل کی پیش رفت سے بتایا۔انہوںنے کہاکہ چینی ویکسین بھی اس وقت پاکستان میں انڈر ٹرائل ہے اور ہم ترجیحی بنیادوں پر ویکسین حاصل کرلیں گے، مزید یہ کہ کمپنی کی جانب سے ضمانت دینے کے بعد ہم فروری کے

آخر یا مارچ تک ایک لاکھ سے 5 لاکھ کے درمیان خوراک حاصل کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ویکسین انتہائی ضرورت کے حامل افراد کو لگائی جائے گی جیسا کہ وہ ہیلتھ پروفیشنلز جو کووڈ 19 مریضوں کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔جب ان سے پوچھا گیا کہ کیوں رواں ماہ یا آئندہ سال کے

شروع میں ویکسین کا انتظام نہیں کیا جاسکتا تو عہدیدار کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک ترقی پذیر ملک ہے اور فنڈز ضائع ہوسکتے ہیں کیونکہ اس میں رسک فیکٹر موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ کینیڈا کی آبادی صرف 4 کروڑ ہے لیکن اس نے 25 کروڑ خوراک کے لیے مختلف کمپنیوں کو پیشگی ادائیگیاں کی ہیں۔

ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ 6 مرتبہ خوراک کی بکنگ کی گئی کیونکہ کچھ کمپنیاں تحقیق کے وقت ناکامی کا اعتراف کرسکتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ ہم ویکسینز اور امیونائیزیشن کے لیے عالمی اتحاد (گاوی) کے کوویکس کا حصہ ہیں جس میں 189 ممالک ہیں اور ہم 20 فیصد آبادی

کیلئے مفت ویکسین حاصل کریں گے۔انہوں نے کہا کہ مجھے اْمید ہے کہ ہم 2021 کی دوسری سہ ماہی میں ہماری آبادی کے 3 فیصد کے لیے ویکسین حاصل کرلیں گے جبکہ باقی 2021 کے اختتام تک مل جائے گی، تاہم ویکسین کے کولڈ چین مینجمنٹ سے متعلق سوالات ہوں گے

چونکہ یہ آزاد نہیں ہوگا کہ پورے ملک میں ویکسین فراہم کریں۔دوسری جانب جب پولیو پروگرام اینڈ ایکسپینڈڈ پروگرام آف امیونائیزیشن کے سربراہ ڈاکٹر رانا صفدر سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بھی تسلیم کیا کہ کولڈ چین منیجمنٹ کا ایک مسئلہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم ملک بھر میں ویکسین

کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے اپنے کولڈ چین مینجمنٹ سسٹم کا جائزہ لے رہے ہیں، اگرچہ کولڈ اسٹوریج کو منفی 70 ڈگری سینٹی گریڈ پر برقرار رکھنے کے لیے آسانی سے انتظام کیا جاسکتا ہے اور یہ صرف کووڈ 19 ویکسین کے لیے استعمال ہوگا کیونکہ دیگر ویکسینز 2 سے 8 ڈگری سینٹی گریڈ پر رکھی جاتی ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…