اسلام آباد (این این آئی)استعفوں اور سندھ اسمبلی توڑنے سے سینیٹ انتخابات پر کیا اثر پڑ سکتا ہے؟اپوزیشن جماعتوں نے آئینی و قانونی ماہرین سے مشاورت کرنے کا فیصلہ کر لیاذرائع کے مطابق پی ڈی ایم سربراہان اجلاس میں پارٹی کے قانونی و آئینی ماہرین سے مشاورت کرنے پر اتفاق کرلیا گیا ، 400 سے زائد استعفوں کے بعد کیا سینیٹ الیکشن ممکن ہیں؟
آئینی ماہرین سے رائے مانگی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق سندھ اسمبلی ٹوٹنے پر کیا الیکٹورل کالج نا مکمل ہو جائے گا؟سندھ اسمبلی ٹوٹنے کے بعد کیا سینیٹ انتخابات ہو سکتے ہیں؟؟ اپوزیشن ماہرین سے رائے طلب کرلی گئی، ذرائع کے مطابق تمام سیاسی جماعتیں اپنے اپنے آئینی و قانونی ماہرین سے رائے لیں گے۔ سربراہان کے مطابق ہماری نظر میں سینیٹ انتخابات ممکن نہیں۔ ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم اجلاس میں سندھ اسمبلی توڑنے سے متعلق فیصلہ نہ ہو سکا،آصف زرداری نے فیصلہ کرنے سے متعلق مہلت مانگ لی ۔ ذرائع کے مطابق آصف علی زر داری نے کہاکہ یہ بڑا فیصلہ ہے، سی ای سی اجلاس میں مشاورت سے کرنا چاہتا ہوں، پی ڈی ایم سربراہان نے سندھ اسمبلی توڑنے سے متعلق فیصلے کے لیے مہلت دی۔ آصف علی زر داری نے کہاکہ پی ڈی ایم کا نکتہ نظر پارٹی ارکان اور سی ای سی ممبرز کو بتایا جائے، مشاورت کے بعد فیصلے سے آگاہ کروں گا، پی ڈی ایم نے سندھ اسمبلی سے متعلق انتظار کا فیصلہ کرلیا