اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ داسو ہائڈرو پاورمنصوبے کے ٹھیکہ دینے کی تاخیر کی وجہ سے واپڈا کو یومیہ تین ملین ڈالر خسارہ ہورہا ہے،جبکہ مہنگا ایندھن خریدنے کی وجہ سے پاکستان کو یومیہ 2 ملین ڈالر کا مزید خسارہ ہورہا ہے،
روزنامہ جنگ میں شائع خبر کے مطابق یہ انکشاف آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رپورٹ 2018۔2019میں کیا گیا ہے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ سلسلہ 600 دنوں سے جاری رہے جس کی وجہ سے مجموعی طور پر 466ارب روپئے کا نقصان ہوا ہے،اے جی پی کی رپورٹ میں کہنا ہے کہ داسو ہائڈروپاور پروجیکٹ کے ڈاریکٹر نے الیکٹرو مکینکل ورکس کے کام کا ٹھیکہ دینے میں 22 اکتوبر 2019 تک دو ماہ کی تاخیر کی جو کہ ورلڈ بنک کی ڈیڈ لائن تھی،اے جی پی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عالمی بنک نے اس بات پر اعتراض کیا کہ کنٹریکٹ ایوار ڈ کرنے اور فیصلہ کرنے میں 15 ماہ کی تاخیرکی گئی ،عالمی بنک کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس امر سے منصوبے پر کام شروع کرنے میں بھی تاخیر ہوئی،رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ورلڈ بنک کے اعتراض کے باوجود اس بات کی تحقیقات نہیں کی گئی اورنا ہی کسی کو اس نقصان کا ذمےدار ٹھہرایا گیا، اس بات کو نومبر2019میں نوٹ کیا گیا اور دسمبر2019 کو واٹر منسٹری کو رپورٹ کیا گیا۔