ہفتہ‬‮ ، 22 فروری‬‮ 2025 

پی ڈی ایم اور عمران خان کی ملی بھگت؟ 70سال میں پہلی دفعہ اسٹیبلشمنٹ کے برے حالات، شدید دبائو تہلکہ خیز انکشافات

datetime 27  ‬‮نومبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )سینئر صحافی رئوف کلاسرا نے نجی ٹی وی پروگرام میں بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ڈی ایم نے خود کو تھوڑا مشکل میں ڈال دیا ہے، ان کے پاس موقع تھا کہ یہ دو تین ماہ کا وقفہ لیتے لیکن انہوں نے جلسے کیے ، دبا ڈالا، تقریریں کیں، جہاں

ٹارگٹ کرنا تھا وہاں ٹارگٹ کیا۔ پہلی مرتبہ اسٹیبلشمنٹ کو بھی ٹارگٹ کیا گیا۔70 سالوں میں پہلی مرتبہ ایسا ہوا کہ اسٹیبلشمنٹ گھیرے میں آ گئی ہے اور صرف اپوزیشن ہی نہیں حکومت نے بھی گھیرا ڈالا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر مجھے کوئی ڈرامہ نویس ملے تو میں اس سے یہ سب کچھ لکھوائوں جس میں آخر میں پتہ چلے کہ عمران خان ، مریم نواز ، بلاول بھٹو ، یوسف رضا گیلانی اور یہ سب لوگ مل کر اسٹیبلشمنٹ کو دبا رہے تھے۔پتہ چلے کہ عمران خان نے ہی کہا ہو کہ اسٹیبلشمنٹ جو پچھلے 72 سالوں میں ہمیں دبا رہی تھی اب ہم مل کر اسے دباتے ہیں تھوڑا دبائو اپوزیشن ڈالے تو تھوڑا حکومت ڈالے گی۔اگر مجھے موقع ملے کوئی سیزن بنانے کا تو میں پہلے سیزن کے آخر میں یہی انکشاف کروں گا کہ سب مل کر اسٹیبلشمنٹ کو پھینٹی لگا رہے ہیں جو لگ بھی رہی ہے۔ اس وقت اسٹیبلشمنٹ کے بہت برے حالات ہیں ، نہ بے چارے بول سکتے ہیں اور نہ بات کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ عمران خان بھی اپنے انٹرویوز میں ان کو سناتے

رہتے ہیں کہ یاد ہے کہ حضرت عمر رضی الله تعالی عنه  نے دوران جنگ ایک رات پہلے حضرت خالد بن ولید کو ہٹا دیا تھا اور انہوں نے کچھ نہیں کہا تھا۔وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ کس کی اتنی ہمت ہے کہ آ کر مجھ سے استعفیٰ مانگتا میں اس کو نوکری سے فارغ نہ کر دیتا۔ اب یہ پیغامات کس کے

لیے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ اگر دیکھا جائے تو ایک طرح سے پی ڈی ایم عمران خان کا ہی بھلا کر رہی ہے۔ یہ بات راز نہیں رہی کہ ہماری اسٹیبلشمنٹ کے بہت سے طاقتور لوگ کھلے عام لوگوں کو یہ بتاتے

رہے ہیں کہ ہماری عمران خان سے بات ہو گئی ہے اور محرم کے بعد بزدار صاحب چلے جائیں گے اور اس کے بعد نئے بندے کا انتخاب کیا جائے گا۔تو اب کیا اسٹیبلشمنٹ جا کر عمران خان کو اپنا وعدہ یاد دلائے گی ؟ نہیں، کیونکہ اس وقت خود اسٹیبلشمنٹ کو عمران خان کی ضرورت ہے۔

وہ چاہتے ہیں کہ عمران خان ان کو کور کریں۔ انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں تو نواز شریف عمران خان کا بھلا کر رہے ہیں کیونکہ اس وقت عمران خان اسٹیبلشمنٹ کے دبا ئوسے نکلے ہوئے ہیں۔سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی بھی اس وقت متحرک ہیں کیونکہ انہیں اتنا بڑا پلیٹ فارم مل گیا ہے ، بیٹے کی گرفتاری کے بعد گیلانی اینڈ کمپنی کو پورا میڈیا کور کررہا ہے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بخارا کا آدھا چاند


رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…