اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

پی ڈی ایم اور عمران خان کی ملی بھگت؟ 70سال میں پہلی دفعہ اسٹیبلشمنٹ کے برے حالات، شدید دبائو تہلکہ خیز انکشافات

datetime 27  ‬‮نومبر‬‮  2020 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )سینئر صحافی رئوف کلاسرا نے نجی ٹی وی پروگرام میں بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ڈی ایم نے خود کو تھوڑا مشکل میں ڈال دیا ہے، ان کے پاس موقع تھا کہ یہ دو تین ماہ کا وقفہ لیتے لیکن انہوں نے جلسے کیے ، دبا ڈالا، تقریریں کیں، جہاں

ٹارگٹ کرنا تھا وہاں ٹارگٹ کیا۔ پہلی مرتبہ اسٹیبلشمنٹ کو بھی ٹارگٹ کیا گیا۔70 سالوں میں پہلی مرتبہ ایسا ہوا کہ اسٹیبلشمنٹ گھیرے میں آ گئی ہے اور صرف اپوزیشن ہی نہیں حکومت نے بھی گھیرا ڈالا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر مجھے کوئی ڈرامہ نویس ملے تو میں اس سے یہ سب کچھ لکھوائوں جس میں آخر میں پتہ چلے کہ عمران خان ، مریم نواز ، بلاول بھٹو ، یوسف رضا گیلانی اور یہ سب لوگ مل کر اسٹیبلشمنٹ کو دبا رہے تھے۔پتہ چلے کہ عمران خان نے ہی کہا ہو کہ اسٹیبلشمنٹ جو پچھلے 72 سالوں میں ہمیں دبا رہی تھی اب ہم مل کر اسے دباتے ہیں تھوڑا دبائو اپوزیشن ڈالے تو تھوڑا حکومت ڈالے گی۔اگر مجھے موقع ملے کوئی سیزن بنانے کا تو میں پہلے سیزن کے آخر میں یہی انکشاف کروں گا کہ سب مل کر اسٹیبلشمنٹ کو پھینٹی لگا رہے ہیں جو لگ بھی رہی ہے۔ اس وقت اسٹیبلشمنٹ کے بہت برے حالات ہیں ، نہ بے چارے بول سکتے ہیں اور نہ بات کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ عمران خان بھی اپنے انٹرویوز میں ان کو سناتے

رہتے ہیں کہ یاد ہے کہ حضرت عمر رضی الله تعالی عنه  نے دوران جنگ ایک رات پہلے حضرت خالد بن ولید کو ہٹا دیا تھا اور انہوں نے کچھ نہیں کہا تھا۔وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ کس کی اتنی ہمت ہے کہ آ کر مجھ سے استعفیٰ مانگتا میں اس کو نوکری سے فارغ نہ کر دیتا۔ اب یہ پیغامات کس کے

لیے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ اگر دیکھا جائے تو ایک طرح سے پی ڈی ایم عمران خان کا ہی بھلا کر رہی ہے۔ یہ بات راز نہیں رہی کہ ہماری اسٹیبلشمنٹ کے بہت سے طاقتور لوگ کھلے عام لوگوں کو یہ بتاتے

رہے ہیں کہ ہماری عمران خان سے بات ہو گئی ہے اور محرم کے بعد بزدار صاحب چلے جائیں گے اور اس کے بعد نئے بندے کا انتخاب کیا جائے گا۔تو اب کیا اسٹیبلشمنٹ جا کر عمران خان کو اپنا وعدہ یاد دلائے گی ؟ نہیں، کیونکہ اس وقت خود اسٹیبلشمنٹ کو عمران خان کی ضرورت ہے۔

وہ چاہتے ہیں کہ عمران خان ان کو کور کریں۔ انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں تو نواز شریف عمران خان کا بھلا کر رہے ہیں کیونکہ اس وقت عمران خان اسٹیبلشمنٹ کے دبا ئوسے نکلے ہوئے ہیں۔سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی بھی اس وقت متحرک ہیں کیونکہ انہیں اتنا بڑا پلیٹ فارم مل گیا ہے ، بیٹے کی گرفتاری کے بعد گیلانی اینڈ کمپنی کو پورا میڈیا کور کررہا ہے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…