ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پی ڈی ایم سیاستدان عوام دوست ہوتے تو جلسے نہ کرتے حسن نثارپھٹ پڑے

datetime 23  ‬‮نومبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے معروف تجزیہ کار اور صحافی حسن نثار نے کہا کہ پی ڈی ایم کے سیاستدان عوام دوست ہوتے تو کبھی کورونا کی موجودہ صورتحال میں جلسے نہیں کرتے،اپوزیشن عوام کے تحفظ کا خیال رکھتے ہوئے

جلسے ملتوی کردیتی تو ان کی عزت میں اضافہ ہوتا، لیکن شاید سیاستدان کو عزت کی نہیں صرف ووٹ کی ضرورت ہےچاہے کسی بھی قیمت پر ملے۔ شہباز گل کے بیان بختاور زرداری کی منگنی میں شرکت کیلئے مہمانوں کے کورونا ٹیسٹ لازمی قرار دینے والے جلسے کررہے ہیں پر تبصرہ کرتے ہوئے حسن نثار کا کہنا تھا کہ شہباز گل نے بنیادی بات کردی ہے کہ تھوڑی سی عقل رکھنے والا شخص بھی سمجھ سکتا ہے یہ کتنے عوام دوست ہیں، عوام ان کیلئے اقتدار کے چارے کے سوا کچھ نہیں ہیں، ان کے نزدیک عوام صرف اقتدار کی گاڑی کے فیول ہیں، نواز شریف نے اپنے شیرجوان لندن میں رکھے ہوئے ہیں عوام کے شیرجوان مروارہے ہیں.نواز شریف کے شیر جوانوں کی اچھی خاصی توندیں نکلی ہوئی ہیں، گال پر گال اور مال پر مال چڑھا ہوا ہے انہیں یہاں شیرجوانوں کو لیڈ کرنے کیلئے بھیجیں۔ماضی کے حکمرانوں کے مقابلے میں عمران خان کے دورہ افغانستان کے اخراجات انتہائی کم ہونے پر تبصرہ کرتے ہوئے حسن نثار

نے کہا کہ جس انسان کو اس ملک سے تھوڑی سی بھی محبت ہوگی وہ ان اخراجات سے اندازہ لگالے گا کہ عمران خان میں اور ماضی کے حکمرانوں میں کیا فرق ہے، پی ٹی آئی والوں کو کچھ تاخیر سے سہی اپنے سربراہ کی نیت کا پھل ملے گا۔باراک اوباما کی کتاب کی ریکارڈ

فروخت پر تبصرہ کرتے ہوئے حسن نثار نے کہا کہ اوباما کی کتاب کی پہلے دن 9لاکھ کاپیاں فروخت ہوئیں، نواز شریف کو چاہئے کہ وہ بھی کتاب لکھیں اس کی 900 کاپیاں تو ضرور فروخت ہوجائیں گی۔نواز شریف کی کتاب کیلئے بہتر عنوان ”لوٹی ہوئی

سرزمین“، ”ووٹ کو عزت دو“، ”مجھے کیوں نکالا“، ”مفروری کے فوائد“،”نہاری سے اشتہاری تک“، ”فوجی نرسری سے فراری نظریاتی تک“، ”میثاق جمہوریت سے میثاق ضرورت تک“ اور ”گوالمنڈی کا نیلسن منڈیلا“ ہوسکتے ہیں۔نواز شریف کی کتاب کا دیباچہ

جنرل ضیاء الحق یا جنرل جیلانی کی اولادوں میں سے کوئی لکھ سکتا ہے۔حسن نثار کا کہنا تھا کہ عمران خان کا ایسے انتخابات کا خواب کبھی پورا نہیں ہوگا کہ جو انتخابات ہارے وہ تسلیم بھی کرے، عمران خان اس اپوزیشن کو بہت زیادہ اوور ریٹ کررہا ہے۔پاکستانی سیاستدان الیکٹرانک ووٹنگ نہیں الیکٹرک شاکس کا کیس ہیں، عمران خان الیکٹرانک ووٹنگ کا نظام لاکر پیسے ہی ضائع کریں گے یہاں جو ہارے گا وہ نہیں مانے گا۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…