اسلام آباد (آن لائن) عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے کورونا وبا کے سبب شدید متاثر ہونے والی پاکستان کی معیشت میں بہتری کی خوشخبری سنا دی۔میڈیا رپورٹ کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے کی جانب سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگلے سال پاکستان کی معیشت بتدریج سنبھل جائے گی۔
اپنی رپورٹ میں آئی ایم ایف نے کورونا وائرس کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال میں اٹھائے گئے حکومتی اقدامات کی تعریف کی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت پاکستان کے اٹھائے کے اقدامات معیشت کے لیے بہتر ثابت ہوں گے، پاکستان کی حکومت نے وقت کے ساتھ لاک ڈاون میں نرمی سے معیشت کو نقصان سے بچایا ہے۔اس سے قبل ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ کورونا وائرس پھیلنے سے پاکستان کی معیشت کو 16.387 ملین ڈالر سے لے کر 4.95 بلین ڈالر یا جی ڈی پی کے 0.01 فیصد سے 1.57 فیصد تک کا نقصان ہوسکتا ہے۔ اقوام متحدہ کا تخمینہ ہے کہ وائرس کی وجہ سے بین الاقوامی سیاحت تین فیصد کم ہو گی جس کے نتیجے میں عالمی سطح پر 50 بلین ڈالر تک کا نقصان ہوسکتا ہے۔ واضع رہے کہ بجٹ سے قبل پیش کیے گئے اقتصادی سروے کے مطابق وفاقی حکومت نے بجٹ خسارے پر قابو پانے کیلئے 2080 ارب روپے قرض لیا ہے۔اقتصادی سروے کے مطابق مارچ 2020 کے ا?خر میں مقامی قرض 22 ہزار 478 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا۔ رواں سال کے پہلے 9 ماہ میں بیرونی قرض میں 3ارب ڈالرکا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔اقتصادی سروے میں کہا گیا تھا کہ جولائی سیمارچ کیدوران حکومتی آمدنی میں 30 اعشاریہ 9 فیصد اضافہ ہوا۔ مجموعی ترقیاتی اخراجات میں 9 ماہ کے دوران24 اعشاریہ 9 فیصد اضافہ ہوا۔ مجموعی اخراجات میں 15 اعشاریہ 8 فیصد اضافہ ہوا۔سروے کے مطابق گزشتہ مالی سال کے پہلے 10 ماہ کے دوران 100 انڈیکس میں اعشاریہ 6 ایک فیصد اضافہ ہوا۔ گزشتہ مالی سال سال جولائی سے اپریل کے دوران مہنگائی کی شرح 11 اعشاریہ2 فیصد رہی۔