راولپنڈی، اسلام آباد(این این آئی)بھارتی فوج نے ایک بار پھر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کنٹرول لائن (ایل او سی) پر بلااشتعال فائرنگ کر دی جس کے نتیجے 5 شہری زخمی ہوگئے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) کے مطابق بھارتی فوج نے ایک بار پھر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کنٹرول لائن کے نکیال سیکٹر پر بلااشتعال فائرنگ کی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی فوج نے گزشتہ رات ایل او سی پر آبادی کو نشانہ بنایا اور اس دوران فائرنگ سے 5 شہری زخمی ہوگئے جن میں 2 بچے اور 2 معمر خواتین بھی شامل ہیں۔ترجمان پاک فوج کے مطابق پاک آرمی کی جانب سے بھی بھارتی فوج کی فائرنگ کا مؤثر جواب دیا گیا ہے، جس کے بعد بھارتی توپیں خاموش ہوگئیں۔دریں اثنا پاکستان نے لائن آف کنٹرول پر بھارتی افواج کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی پر بھارتی ہائی کمیشن کے سینئر سفارتکار کو دفتر خارجہ طلب کر کے شدید احتجاج کیا ہے ۔ پیر کو ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کے مطابق ایل او سی پر بھارتی افواج کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی پر پاکستان نے بھارتی سفارتکار کو احتجاج ریکارڈ کرایا۔ ترجمان کے مطابق اس سال بھارت کی جانب سے 1595 بار سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزیاں کی گئی۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق رواں برس بھارتی افواج کی فائرنگ سے 14 معصوم شہری شہید اور 121 زخمی ہوئے، بھارتی افواج لائن آف کنٹرول پر تسلسل سے شہری آبادی کو بھاری اسلحہ سے نشانہ بنا رہی ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق کنٹرول لائن پر تناؤ بڑھا کر بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے عالمی توجہ نہیں ہٹا سکتا۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بھارت کی طرف سے جنگ بندی کی خلاف ورزی علاقائی امن و سلامتی کے لئے خطرہ ہے، بھارت 2003کے جنگ بندی معاہدے کا احترام کرے۔ترجمان کے مطابق ایل او سی کے نکیال سیکٹر پر بھارتی فائرنگ سے 10سالہ جنید،7سالہ اریان زخمی ہوئے، بھارتی فائرنگ سے70سالہ خاتون جہان بیگم،50سالہ زبیدہ زخمی ہوئیں،بھارتی فائرنگ سے 15سالہ کامران شفیق بھی زخمی ہوا۔ترجمان کے مطابق بھارتی فائرنگ سے 15سالہ کامران شفیق بھی زخمی ہوا۔