اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)امیر جے یو آئی (ف)مولانافضل الرحمن کا اسلام آ باد سے پہلے پنجاب میں میدان لگانے کا فیصلہ ۔ مولانا فضل الرحمٰن کے ستائیس اکتوبر کو کراچی سے نکلنے والے قافلے سکھر، لاڑکانہ سے چلتے ہوئے جنوبی پنجاب میں داخل ہوں گے اور ملتان سے جنوبی پنجاب کے تمام قافلے ملاتے ہوئے لاہور پہنچیں گے ۔
روزنامہ 92 کے مطابق لاہور میں بالخصوص پنجاب میں مولانا فضل الرحمٰن کو لانے اوریہاں پر حکومت اور اداروں کیخلاف پاور شو کرنے کا مشورہ اور ہدایت میاں نوازشریف کی طرف سے ملی ہے ۔ مولانا کو یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ پنجاب میں ان کو ہر قسم کی سپورٹ ن لیگ مہیا کرے گی اور پنجاب میں ن لیگ کے حمایتی بیوروکریٹس اور پولیس افسران بھی ان کی مدد کریں گے ۔ ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ایک بڑا قافلہ ڈی جی خان سے جنوبی پنجاب میں اسی قافلے کیساتھ شریک ہو جائیگا ۔ اسی طرح ڈی آ ئی خان سے قافلہ براستہ بنوں سوات اپنے ساتھ دیگر قافلوں کو شامل کرتا ہزارہ پہنچے گا اور ہزارہ میں بھی ن لیگ ان کو بھرپور مالی اور افرادی قوت کی سپورٹ کرے گی ۔ذرائع نے تصدیق کی کہ مولانا فضل الرحمٰن کو لاہورآ نے کا مشورہ اس لئے دیا گیا کہ ن لیگ یہاں ٹریڈرز اور اپنے دیگر ونگز کے ذریعے ان کا استقبال کرے گی لاہور اور دیگر اضلاع کے ارکان اسمبلی کو بھی ان کیساتھ شامل ہونے کی ہدایت کی گئی ہے ۔ لاہور میں مولانا کا خطاب کرایا جائے گا اور پھر جی ٹی روڈ کے ذریعے انہیں اسلام آ باد لے جایا جائیگا۔ ذرائع کا کہنا ہے ن لیگ نے اپنے اوور سیز ذمہ داران کو کہا ہے وہ پریس کانفرنس کر کے یہ اعلان کریں کہ مولانا کے جلوس کو وہ اتنا فنڈ دے رہے ہیں۔
اس کا اصل مقصد یہ ہے کہ مولانا کو فنڈنگ حقیقت میں پاکستان سے ہو گی مگر اوور سیزپاکستانیوں کی طرف سے ایسے اعلانات کرائے جائیں گے کہ یہی ثابت ہو مولانا کو اوورسیزپاکستانی پیسے دے رہے ہیں تا کہ کوئی الزام نہ آ سکے ۔ ذرائع کا کہنا ہے مولانا کے جلوسوں کو فنڈنگ کیلئے کچھ ڈویلپرز ، معروف بزنس مینوں اور کچھ ہنڈی کا کاروبار کرنے والے افراد اور ٹریڈرز کو (ن) لیگ کی اہم شخصیت کی طرف سے ہدایات دیدی گئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق یہ بھی پلاننگ کی گئی ہے کہ جس شہر میں ان کا جلوس جائے وہاں کی مارکیٹیں بند ہوں ،اس کیلئے ٹریڈرز سے رابطے اور طاقت کا استعمال کرنا پڑے تو کیا جائے ۔ ذرائع کے مطابق فضل الرحمٰن کے جلوسوں اور جلسوں کو پرتشدد بنانے کی پلاننگ بھی دونوں سیاسی جماعتیں کر چکی ہیں۔