نائن الیون کے بعد پاکستان نے امریکی جنگ میں شامل ہو کر غلطی کی، اب ہم کیا کریں گے؟ وزیراعظم عمران خان نے امریکہ کو بڑا سرپرائز دے دیا، دو ٹوک اعلان

23  ستمبر‬‮  2019

نیویارک (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے نیویارک میں فارن ریلیشنز کونسل میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ نائن الیون کے بعد پاکستان نے امریکی جنگ میں شامل ہو کر غلطی کی، اس موقع پر انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن کے لیے امریکہ کواپنی فوج نکالنا ہوگی، وزیراعظم نے کہا کہ میں صدر ٹرمپ کو افغان طالبان سے مذاکرات دوبارہ شروع کرنے پر زور دوں گا۔

وزیراعظم پاکستان عمران خان پاکستان کی معاشی صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ماضی کی حکومتیں ملکی معیشت کو درست سمت پر گامزن کرنے میں ناکام رہیں، اقتدار میں آئے تو ملک کی معاشی صورتحال بہت خراب تھی، وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ماضی کی حکومتیں پاکستان میں خسارہ چھوڑ کر گئیں۔ گھروں کو چلانے کیلئے اخراجات کم اور آمدن بڑھانا پڑتی ہے لیکن ماضی میں اخراجات کے مقابلے میں آمدن کو نہ بڑھایا جا سکا، انہوں نے کہا کہ ان کی ناکامی کی وجہ سے آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا، وزیراعظم نے فارن ریلیشنز کونسل میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ چین، سعودی عرب اور یو اے ای نے معاشی حالات بہتر کرنے میں مدد کی اگر چین مشکل وقت میں ہماری مدد کو نہ آتا تو ہم ڈیفالٹ کر جاتے، وزیراعظم پاکستان نے افغانستان کی صورتحال اور پاک امریکہ تعلقات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے ماضی میں روس کے خلاف امریکہ کے ساتھ مل کر مزاحمت کی، وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ مجاہدین کو روسی جنگ میں ہیرو بنا کر پیش کیا گیا لیکن امریکہ نے روس کے افغانستان سے نکل جانے کے بعد پاکستان کو تنہا چھوڑ دیا، وزیراعظم نے کہا کہ امریکہ کو نائن الیون کے بعد پاکستان کی پھر ضرورت پڑی اور ہمیں جہادیوں کے خلاف جنگ کرنے کا کہا گیا،وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کا کا 200 ارب کا نقصان ہوا اور 70 ہزار سے زائد پاکستانیوں نے اپنی جانیں گنوائیں۔

اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ میں وہ واحد شخص ہوں جس کا موقف رہا کہ افغان مسئلے کا فوجی حل نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ میں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بھی ملاقات میں یہی بتایا کہ افغانستان کا فوجی حل ممکن نہیں، میں افغان تاریخ سے واقف ہوں، افغانستان میں کبھی بیرونی طاقت قبضہ نہیں کر سکتی۔انہوں نے کہا کہ امریکہ کو بھی پتہ چل گیا ہے کہ وہ افغان جنگ نہیں جیت سکتا۔

وزیراعظم پاکستان عمران خان نے اس موقع پر مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کشمیر میں عالمی قوانین کی مسلسل خلاف ورزی کا مرتکب ہو رہا ہے، وہاں گزشتہ 50 روز سے کرفیو نافذ ہے،انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو آگے بڑھتے ہوئے کشمیر میں نافذ کرفیو کو ہٹانے کیلئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ دو ایٹمی ممالک میں اگر جنگ ہو گئی تو کچھ بھی ہو سکتا ہے، اس اہم معاملے پر اقوام متحدہ کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے، 80 لاکھ کشمیریوں کو بھارت نے گھروں میں نظر بند کرکے رکھا ہواہے۔

اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ جمہوری حکومتیں اخلاقی جواز کی بنیاد پر ہی قائم ہوتی ہیں مگر مودی حکومت آر ایس ایس کے ایجنڈے کو فالو کر رہی ہے، بھارتی حکومت نے پاکستان دشمنی انتخابی مہم میں جیت کے لیے استعمال کی، وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ انتخابات کے بعد ہم نے ایک بار پھر مودی کو مسائل کے حل کے لیے مذاکرات کی پیشکش کی لیکن بھارت نے بغیر تحقیقات کے پلوامہ واقعے کا الزام پاکستان پر لگا دیا۔ وزیراعظم عمران خان نے نیویارک میں فارن ریلیشنز کونسل میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ اسلام دو نہیں ایک ہے، جو اسلام ہم مانتے ہیں وہ محمدؐ کا ہے، انتہا پسند یا معتدل اسلام جیسی کوئی چیز نہیں ہے، اقلیتوں اور خواتین کے حقوق اسلام میں موجود ہیں لیکن عملدرآمد کمزور ہے، اسلام نے اقلیتوں کو برابر کے حقوق دیے ہیں، وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بد قسمتی سے ہم مدینہ کی ریاست سے دور چلے گئے، ریاست مدینہ میری آئیڈیل ریاست ہے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…