مظفر آباد (این این آئی)وزیر اعظم عمران خان نے کہاہے کہ نریندر مودی کشمیریوں پر جتنا بھی ظلم کر لو،کبھی کامیاب نہیں ہونگے، کشمیریوں پر جو ظلم ہو رہا ہے اس سے انتہاپسندی بڑھے گی اور ظلم کا ردعمل آئے گا،پہلے مجھے اقوام متحدہ جانے دیں اور کشمیریوں کا مقدمہ لڑنے دیں پھر بتاؤنگا ایل او سی کب جانا ہے؟ ایک دلیر انسان کبھی عورتوں اور بچوں پر یہ ظلم نہیں کرسکتا، جو نریندر مودی اور اس کی جماعت آر ایس ایس مقبوضہ وادی میں کررہی ہے،
جو مرضی کرلیں کشمیریوں کو شکست نہیں دے سکتے،مودی کو اینٹ کا جواب پتھر سے ملے گا،کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق ہونا چاہیے،دنیا ہندوستان کے ہٹلر کو روکے۔ جمعہ کوآزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے منعقد جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مجھے پتہ ہے آپ لائن آف کنٹرول کی جانب جانا چاہتے ہیں تاہم ابھی لائن آف کنٹرول کی طرف نہیں جانا جب تک میں آپ کو نہیں بتاؤں گا، میں آپ کو بتاؤں گا کہ کب جانا ہے۔عمران خان نے کہا کہ پہلے مجھے اقوام متحدہ جانے دیں، دنیا کے رہنماؤں کو بتانے دیں اور کشمیر کا مقدمہ لڑنے دیں، اور انہیں بتانے دیں کہ اگر کشمیر کا مسئلہ حل نہیں کیا گیا تو اس کا اثر ساری دنیا پر جائیگا۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میں نے دنیا میں کشمیر کا سفیر بننے کا فیصلہ اس لیے کیا کہ میں پاکستانی ہوں، مسلمان ہوں اور ایک انسان ہوں۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ انسانیت کا مسئلہ ہے، 40 روز سے ہمارے کشمیری بھائی، بہنیں، بزرگ اور بچے کرفیو کی زد میں ہیں۔عمران خان نے کہا کہ نریندر مودی ایک بزدل انسان ہے، بزدل انسان ایسا ظلم کرتا ہے جو بھارت کی 9 لاکھ فوج آج کشمیریوں پر کررہی ہے، جس میں بھی انسانیت ہوتی ہے وہ کبھی یہ نہیں کرسکتا۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ایک دلیر انسان کبھی عورتوں اور بچوں پر یہ ظلم نہیں کرسکتا، جو نریندر مودی اور اس کی جماعت آر ایس ایس مقبوضہ وادی میں کررہی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ نریندر مودی آپ کشمیریوں پر جتنا ظلم کرلیں کامیاب نہیں ہوں گے کیونکہ کشمیر کی عوام میں موت کا خوف ختم ہوچکا ہے، ان کا ڈر چلا گیا ہے، آپ جو مرضی کرلیں انہیں شکست نہیں دے سکتے۔انہوں نے کہا کہ نریندر مودی بچپن سے آر ایس ایس کا رکن ہے، اس جماعت کے اندر مسلمانوں کی نفرت بھری ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 100 سال پہلے بننے والی جماعت کے دو مقاصد تھے کہ بھارت صرف ہندوؤں کیلئے ہے، باقی مسلمانوں، عیسائیوں اور دیگر اقلیتوں کو برابر شہری نہیں سمجھتے تھے۔
عمران خان نے کہا کہ آر ایس ایس کے دلوں میں مسلمانوں کیلئے نفرت بھری ہوئی ہے کہ اگر مسلمانوں نے یہاں حکومت نہ کی ہوتی تو ہندو قوم نجانے کتنی بڑی سپر پاور ہوتی، ان خیالات کی وجہ سے آر ایس ایس ہمیشہ سے مسلمانوں کے خلاف تھی۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میں ساری دنیا میں کشمیر کا سفیر بن کر جاؤں گا اور دنیا کو بتاؤں گا کہ آر ایس ایس کی اصلیت کیا ہے، جس طرح ہٹلر اور نازی پارٹی نے جرمنی میں اقلیتوں پر ظلم کیا اور انسانوں کا قتلِ عام کیا یہ بھی اسی راستے پر چل رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ
بھارت میں جو اعتدال پسند اور روشن خیال لوگ وہ اس نظریے کے خلاف ہیں ان کے لیے وہ بھارت بننے جارہا ہے جو نہ نہرو چاہتا تھا نہ گاندھی بلکہ اسی آر ایس ایس کے ں ظریے نے گاندھی کا قتل کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ ہم نے بھارتی پائلٹ کو اس لیے رہا کیا تھا کیونکہ ہم امن چاہتے ہیں لیکن بھارت میں لوگوں کو بتایا گیا کہ پاکستان ڈر گیا ہے، نریندر مودی کان کھول کر سن لو، ایمان والوں کو موت سے ڈر نہیں لگتا، یہ وہ قوم ہے جو آخری سانس تک لڑنا جانتی ہے۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کشمیر انٹرنیشنلائزڈ ہوگیا ہے، 50 سال بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مسئلہ کشمیر پر بات چیت ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ اس کے بعد پہلی مرتبہ یورپی یونین نے کہا کہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق ہونا چاہیے جس کا مطلب ہے کشمیریوں کو ریفرنڈم کے ذریعے اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق دیا جائے گا۔عمران خان نے کہا کہ پہلی مرتبہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کے 58 رکن ممالک نے پاکستان کی تائید کی کہ کشمیر میں ظلم ہورہا ہے کرفیو اٹھایا جائے، اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے بھی بھارت سے مقبوضہ کشمیر سے کرفیو اٹھانے کا مطالبہ کیا۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ برطانیہ کی پارلیمنٹ میں 50 ارکان نے پہلی مرتبہ کشمیر پر بات چیت کی
اور ہمیں اس وقت سب سے زیادہ خوشی ہوئی جب امریکا میں سینیٹرز نے ڈونلڈ ٹرمپ کو کشمیر میں مداخلت کرنے کیلئے خط لکھا۔انہوں نے کہا کہ اگلے ہفتے میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں جارہا ہوں اور کشمیریوں کو مایوس نہیں کروں اور کشمیریوں کیلئے ایسے کھڑے ہوں گا جیسے کبھی کوئی کھڑا نہیں ہوا ہوگا۔عمران خان نے کہا کہ میں ہر بین الاقوامی میڈیا میں کشمیر پر بات چیت کروں گا، آپ کو فخر ہوگا کہ کشمیریوں کا سفیر ان کے لیے کھڑا ہے۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بھارت کی فوج کشمیریوں پر جو ظلم کررہی ہے تو وہاں سے انتہا پسندی اٹھے گی، جب ظلم انتہا تک پہنچ جائے تو انسان فیصلہ کرتا ہے کہ ذلت کی زندگی سے تو موت اچھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح بھارت نے 80 لاکھ کشمیریوں کو بند کیا ہوا ہے اگر مجھے اس طرح بند کیا جاتا تو میں اس کے خلاف لڑتا، بھارت کشمیریوں کو انتہا پسندی کی طرف دھکیل رہا ہے۔عمران خان نے کہا کہ بھارت میں تقریباً 20 کروڑ مسلمان ہیں انہیں کیا پیغام دے رہے ہیں، جب کشمیریوں پر ظلم کیا جاتا ہے تو ان مسلمانوں کو بھی پیغام دے رہے کہ یہاں رہنا ہے تو دوسرے درجے کے شہری کی حیثیت سے، یہاں آپ کے حقوق نہیں آپ کو انسانی نہیں سمجھا جائے گا۔جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مودی ہمت ہے تو کشمیر سے کرفیو اٹھاؤ اور تماشہ دیکھو۔وزیر خارجہ نے کہا کہ آج عمران خان بیرونی دنیا کو تقابلی جائزہ پیش کرنے کے لیے مظفر آباد آئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دنیا دیکھ سکتی ہے کہ آج آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفر آباد میں کھلے آسمان تلے کشمیریوں سے پاکستان کا وزیراعظم مخاطب ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میں چیلنج کرکے پوچھنا چاہتا ہوں کہ مودی کیا تم مقبوضہ کشمیر کے دارالحکومت میں کشمیریوں سے خطاب کرسکتے ہو؟ اگر جرات ہے، ہمت ہے اور سمجھتے ہو کہ کشمیر کے لوگوں کے لیے کوئی کارنامہ کیا ہے تو مودی کرفیو اٹھاؤ اور تماشہ دیکھو۔انہوں نے کہا کہ کیا آج آزاد کشمیر میں کوئی سیاسی قیدی دکھائی نہیں دے رہا ہے، مودی تم نے کس قانون کے تحت 4 ہزار کشمیریوں کو کیوں قید کیا ہے؟ انہیں آزادی سے اپنا موقف کیوں پیش کرنے نہیں دیا جارہا؟۔وزیر خارجہ نے کہا کہ دنیا سوال کررہی ہے کہ کیا وجہ ہے کہ آزاد کشمیر میں ٹی وی دیکھا جارہا ہے، اخبارات چھپ رہے ہیں، مقبوضہ کشمیر میں اخبارات تک رسائی نہیں ہے، آزاد کشمیر میں انٹرنیٹ اور موبائل سروس ہے لیکن مقبوضہ کشمیر میں سروس کیوں بند ہے۔