اسلام آباد(آن لائن) وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت کاروباری طبقے خصوصا چھوٹے اور درمیانے طبقے کے صنعتکاروں کے لئے آسانیاں پیدا کرنے اور اس کے ساتھ ساتھ مزدوروں کے حقوق کا تحفظ کرنے کے سلسلے میں اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، وزیرِ اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار، معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، چئیرمین سرمایہ کاری بورڈ زبیر گیلانی،
وزیرِ صنعت پنجاب میاں محمد اسلم اقبال، وزیرِ برائے لیبر انصر مجید خان اور متعلقہ وفاقی و صوبائی محکمہ جات کے سینئر افسران شریک ہوئے اجلاس میں وزیرِ اعظم کو پنجاب میں واقع صنعتوں اور انکو درپیش مسائل خصوصا ً مختلف محکموں کی جانب سے انسپیکشن کی مد میں پیش آنے والی مشکلات سمیت صنعتوں میں کام کرنے والے ورکرز اور مزدوروں کے حقوق کے تحفظ کے لئے موجودہ طریقہ کار اورمزدوروں اور انکے خاندان کو صحت، تعلیم اور دیگر سہولتوں میں مزید بہتری کے لئے اقدامات کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی اجلاس میں وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ بجلی کی مختلف کمپنیوں کے ڈیٹا کے مطابق صوبہ پنجاب میں تقریباً226600 صنعتی یونٹس ہیں۔ جن میں سے 55,435کے کنکشن منقطع ہو چکے ہیں۔ تاہم لیبر ڈیپارٹمنٹ پنجاب کے پاس 22475صنعتی یونٹس ریجسڑڈ ہیں۔ اسی طرح محکمہ سوشل سیکیورٹی کے پاس 77448یونٹس کا ریکارڈ ہے۔ ای او بی آئی میں تقریبا 63500صنعتی یونٹس ریجسٹرڈ ہیں۔اسی طرح خیبر پختونخواہ میں پیسکو کے ریکارڈ کے مطابق لیبر ڈیپارٹمنٹ کے پاس 24415صنعتی یونٹس کا اندارج ہے وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ صنعتی یونٹس کا متعلقہ محکموں کے پاس اندراج نہ ہونے کے سبب جہاں ورکرز اور مزدوروں کے حقوق متاثر ہوتے ہیں وہاں دوسری جانب ریجسٹرڈ شدہ یونٹس کی جانب سے مختل سرکاری محکموں کی جانب انسپیکشن کی مد حراساں کیے جانے کی شکایات موصول ہوتی ہیں جس سے صنعتی ترقی کا عمل متاثر ہوتا ہے
اس موقع پر وزیرِ اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لیبر اور مزدوروں کے حقوق کے تحفظ کے لئے جہاں صنعتی یونٹس کا اندراج کرنا ضروری ہے وہاں اندراج شدہ یونٹس کے لئے آسانیاں پیدا کرنا ضروری ہے تاکہ صنعتی عمل کسی تعطل کا شکار نہ ہو اجلاس میں صوبہ پنجاب میں صنعتوں کے لئے انسپکٹر لیس رجیم (Inspector Less Regime) پر اصولی اتفاق۔ ضروری عوامل سے متعلق انسپیکشن کا عمل تھرڈ پارٹی سے کرائے جانے کی بھی اصولی اتفاق کیا گیا اس موقع پر وزیرِ اعظم نے وزیر صنعت اور وزیر برائے لیبر کو اس ضمن میں لائحہ عمل تشکیل دینے کی ہدایت کی وزیرِ اعظم نے زور دیا کہ ملکی معیشت کی ترقی کے لئے ضروری ہے کہ صنعت و حرفت کو ہر ممکن آسانی فراہم کی جائے تاکہ جہاں معاشی عمل تیز ہو وہاں نوکریوں کے موقع پیدا ہوں۔