نئی دہلی(این این آئی)بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں غیرقانونی اقدام کرنے پر بین الاقوامی سطح پر مسلسل شرمندگی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور اسے تازہ ترین دھچکا اس وقت لگا جب چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین صورتحال کے پیش نظر بھارت کا طے شدہ دورہ ملتوی کردیا۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق بھارت کے خبر رساں ادارے پریس ٹرسٹ آف انڈیا نے خبر دی ہے کہ چینی وزیر خارجہ کے دورہ ملتوی کرنے سے رواں سال اکتوبر میں چین کے صدر شی جن پنگ اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے درمیان طے شدہ ملاقات بھی کھٹائی میں پڑگئی ہے۔خبررساں ادارے نے کہاکہ چینی وزیر خارجہ کے دورہ بھارت ملتوی کرنے کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے جوڑا جارہا ہے اور اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ وانگ یی رواں ہفتے کے آخر میں پاکستان کا دورہ کرنے کا سوچ رہے ہیں۔ادارے نے کہاکہ اکتوبر میں صدر شی جن پنگ اور وزیر اعظم نریندر مودی کے درمیان طے شدہ ملاقات کی تایخ تبدیل ہونے کاامکان ہے۔ اس سے پہلے یورپی یونین، برطانیہ اور او آئی سی نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بھارت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ برطانوی وزیر خارجہ ڈومینک راب نے کشمیر کے حوالے سے بھارت کے موقف کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ انسانی حقوق کی پامالیوں کا مسئلہ دوطرفہ معاملہ نہیں بلکہ ایک بین الاقوامی معاملہ ہے اور ہمیں امید ہے کہ بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حقوق کا احترام کیا جائے گا۔