اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ میں وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کیخلاف توہین عدالت کی درخواست پر کہاہے کہ پنجاب حکومت کیا قبضہ گروپ بن گئی ہے؟حکمنامہ تھا کوئی قبضہ نہیں کریگا، دیواریں گرا دی گئیں اور درخت کاٹ دئیے گئے ہمیں دو حکم امتناع دینے کی ضرورت نہیں ۔
اس حکمنامے پر عمل یقینی بنائیں جبکہ عدالت عظمیٰ نے کمشنر اور ڈپٹی کمشنر کو کل بدھ کو طلب کرتے ہوئے ایڈیشنل اٹارنی جنرل پنجاب کو 24 گھنٹے میں ہدایات لینے کا حکم دیا ہے ۔ منگل کو سپریم کورٹ میں وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کیخلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی ۔ دور ان سماعت جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ پنجاب حکومت کیا قبضہ گروپ بن گئی ہے؟حکمنامہ تھا کہ کوئی قبضہ نہیں کریگا۔ انہوں نے کہاکہ وہاں دیواریں گرا دی گئیں اور درخت کاٹ دئیے گئے۔جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہاکہ 24 گھنٹے میں اس حوالے سے ہدایات لیں۔انہوں نے کہاکہ ہمیں دو حکم امتناع دینے کی ضرورت نہیں،اس حکمنامے پر عمل یقینی بنائیں۔جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ دیوار گرنے سے گرلز گائیڈ کی عمارت عیاں ہوگئی ہے،گرلز گائیڈ کی عمارت میں بچیاں ہیں اور انکی سرگرمیاں ہوتی ہیں۔جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہاکہ کمشنر اور ڈپٹی کمشنر ہمارے حکم کی خلاف ورزی کر رہے ہیں،ہمارے حفاظت کیلئے پھر کسی اور کو کہنا پڑیگا۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہاکہ امید ہے بات یہاں تک نہیں پہنچے گی۔ جسٹس عظمت سعید شیخ نے از راہ تفنن ریمارکس دیئے کہ بات نکلے گی تو بہت دور تک جائیگی۔ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہاکہ جو بھی نقصان ہوا آج سے اس کی مرمت شروع کرا دیں گے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ ایک گھنٹے کیلئے جانا تھا اس کیلئے درخت کاٹ دئیے گئے،وہاں اور کچھ بھی جاتا ہے ایک فیتہ کاٹنا تھا جس کیلئے درخت کاٹ دئیے گئے۔ عدالت عظمیٰ نے کمشنر اور ڈپٹی کمشنر کو کل بدھ کو طلب کر لیا اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل پنجاب کو 24 گھنٹے میں ہدایات لینے کا حکم دیا ۔بعد ازاں کیس کی سماعت ملتوی کر دی گئی ۔