اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے ہونے والے ڈیل سینٹ اور اسمبلی کی مشاورت سے کی جائے ، ایسا نہ کیا تو یہ ڈیل غیر قانونی ہو گی ۔ ون یونٹ یا صدارتی نظام لانے کی کوشش کی گئی تو یہ نظام اور ملک ٹوٹ جائے گا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے کہتا ہوں کہ وزیراعظم عمران خان کو اکیلا نہ چھوڑیں کیونکہ ان کی زبان پھسل جاتی ہے ، جب کسی نالائق کو بڑا عہدہ دیا جتا ہے تو اس طرح زبان پھسلنے کا خدشہ ہوتا ہے،
اپوزیشن ایوان میں اور حکومت جلسوں میں خطاب کر رہی ہے۔ کیا وزیراعظم کو امپائر کی انگلی پسند آئی اور کیا سلیکٹ کرنے والوں کو تبدیل پسند آئی ہے ؟ بلاول بھٹو زرداری کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے اپنے دور میں 6.8ملین نوکریاں دیں ، کسانوں کی گندم کو پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار برآمد کروایا ، میرے ایک ٹویٹ سے وزیراعظم ہائوس کی نیندیں اڑ جاتی ہیں ، اب حکومت کو ٹف ٹائم دینگے ، اختر مینگل کی جب بھی ایوان میں تقریر ہوتی ہے تو اس کو بلیک آئوٹ کر دیا جاتا ہے ۔