اتوار‬‮ ، 21 ستمبر‬‮ 2025 

بھارت یا پاکستان؟ اب تک جو ہوا ہے اس میں کون ہارا اور کون جیتا؟ یا بازی برابر رہی؟ فوجی ماہرین مودی سے کیا پوچھ رہے ہیں؟ بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹ

datetime 2  مارچ‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پلوامہ واقعہ سے لے کر اب تک جو کچھ ہوا اس میں کون ہارا اور کون جیتا یا پھر بازی برابر رہی ، اس حوالے سے ایک موقر اخبار نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ بھارت میں انتخابات سر پر ہیں لیکن پلوامہ میں سکیورٹی فورسز کے قافلے پر حملے کے بعد انڈیا میں حکومت پر دباؤ تھا کہ وہ چالیس جوانوں کی ہلاکت کا بدلہ لے، اس موقع پر بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ جوابی کارروائی کرنے کے لیے مسلح افواج کو مکمل چھوٹ دے دی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق یہ بات تقریباً طے تھی کہ اس مرتبہ سٹرائیکس کے لیے فضائیہ کا استعمال کیا جائے گا، سوال کرنے والوں کی تعداد فی الحال بہت کم ہے مگر نریندر مودی کو اس بنیادی الزام کا سامنا ہے اور شاید جب انتخابی مہم باقاعدہ طور پر دوبارہ شروع ہوگی تو اور زیادہ شدت سے ہوگا کہ انھوں نے ایک مشکل الیکشن جیتنے کے لیے اس کارروائی کی اجازت دی تھی۔رپورٹ کے مطابق حکومت کا موقف ہے کہ پاکستان کو سمجھانے کے باقی تمام دوسرے راستے آزمائے جا چکے ہیں، یہ قیاس آرائی ہی ہیں لیکن حکومت اگر یہ کارروائی نہ کرتی تو نریندر مودی سے پھر ان کے سینے کا سائز ضرور پوچھا جاتا مگر فوجی ماہرین کی ایک بہت چھوٹی سی تعداد یہ معلوم کر رہی ہے کہ کیا حکومت نے یہ سوچا تھا کہ اگر بات بڑھ گئی تو کیا ہوگا؟ کیا واقعی کسی کا یہ خیال تھا کہ سرحد پار سے جوابی کارروائی نہیں کی جائے گی اور بات کو اسی طرح دبا دیا جائے گا جیسے ستمبر 2016 میں ہوا تھا؟۔ ان سوالوں کا جواب آسانی سے نہیں ملے گا لیکن اگر بات اب ٹھنڈی ہونا شروع ہوگئی تو ایک دو ہفتے بعد تفصیلات سامنے آنا شروع ہوسکتی ہیں۔ اسی وقت معلوم ہوگا کہ آخر فضائی کارروائی کی اجازت دیتے وقت اس بارے میں کیا سوچا گیا تھا کہ جوہری اسلحے کے استعمال تک نوبت پہنچ سکتی ہے یا نہیں؟۔رپورٹ میں کہا گیا کہ سوال یہ بھی ہے کہ اب تک جو ہوا ہے اس میں کون ہارا اور کون جیتا، یا پھر بازی برابر رہی۔ کہتے ہیں کہ جنگوں میں کوئی فاتح نہیں ہوتا، سب ہارتے ہیں، بالا کوٹ میں جس دن بمباری کا اعلان کیا گیا اس دن بہت سے لوگوں کا خیال تھا کہ انتخابات میں اب نریندر مودی کو کوئی نہیں ہرا سکتا۔ بی جے پی کے ایک سینئر رہنما نے کہا کہ بالا کوٹ میں حملے سے بی جے پی کرناٹک میں 22 سیٹیں جیت جائے گی، دوسری جانب پائلٹ کی زندگی نے بہت سے لوگوں کی زندگیاں بچا لی ہیں، اگر پائلٹ نہ بچتا تو انتقام کا مطالبہ تیز تر ہو جاتا اور نریندر مودی کے لیے مواقع بھی محدود ہو جاتے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



رونقوں کا ڈھیر


ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…