اسلام آباد (این این آئی) سعودی ولی عہد محمد بن سلمان دو روزہ دورے پر (آج) ہفتہ16فروری کو پاکستان پہنچیں گے ،ولی عہد کے ہمراہ شاہی خاندان کے اہم افراد کے ساتھ وزرا اور کاروباری شخصیات پر مشتمل ایک بڑا وفد بھی پاکستان آئیگا،وزیراعظم عمران خان کابینہ سمیت سعودی ولی عہد کا استقبال کریں گے ، معزز مہمان کو ائیرپورٹ سے وزیراعظم ہاؤس لے جانے کیلئے پلان تشکیل دیدیا گیا۔
وزیراعظم عمران خان سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی گاڑی خود چلائیں گے، معزز مہمان کو وزیراعظم ہاؤس آمد پر گارڈ آف آنر اور 21 توپوں کی سلامی دی جائیگی ۔تفصیلات کے مطابق سعودی ولی عہد محمد بن سلمان دو روزہ دورے پر (آج) ہفتہ16فروری کو پاکستان پہنچیں گے ،ولی عہد کے ہمراہ شاہی خاندان کے اہم افراد کے ساتھ وزرا اور کاروباری شخصیات پر مشتمل ایک بڑا وفد بھی پاکستان آئیگا۔ذرائع کے مطابق سعودی ولی عہد کے طیارے کو پاکستانی حدود میں داخل ہوتے ہی پاکستانی لڑاکا طیارے حصار میں لے لیں گے اور ان کا جہاز لینڈنگ تک حصار میں رہے گا،سعودی ولی عہد کا طیارہ نور خان ایئر بیس پر لینڈ کرے گا۔ذرائع نے بتایا کہ سعودی طیارے پاکستان میں داخل ہوتے ہی کمرشل پروازیں معطل کردی جائیں گی ۔ذرائع کے مطابق نور خان بیس اور ملحقہ بے نظیر ائیرپورٹ سے تمام نجی طیاروں کو پارکنگ سے ہٹانے کے احکامات جاری کردیئے گئے ہیں ۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کابینہ سمیت سعودی ولی عہد کا استقبال کریں گے ، معزز مہمان کو ائیرپورٹ سے وزیراعظم ہاؤس لے جانے کیلئے پلان تشکیل دیدیا گیا جس میں ممکنہ طور پر وزیراعظم عمران خان سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی گاڑی چلائیں گے، معزز مہمان کو وزیراعظم ہاؤس آمد پر گارڈ آف آنر اور 21 توپوں کی سلامی دی جائیگی ،ولی عہد کو براستہ سڑک وزیراعظم ہاؤس تک انتہائی سخت سیکیورٹی میں لے جایا جائیگا۔ذرائع کے مطابق سعو دی ولی عہد کی پاکستان آمد پر دو روز تک راولپنڈی اور اسلام آباد کے مخصوص علاقوں میں موبائل فون سروس معطل رکھنے کا بھی فیصلہ کیاگیا ہے اور اہم شاہراہوں پر ہیوی ٹریفک کا داخلہ بھی بند رہے گا۔سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی ملاقات صدر مملکت عارف علوی اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل
قمر جاوید باجوہ سے بھی ہوگی محمد بن سلمان کے ہمراہ آنے والے سعودی وزرا بھی اپنے ہم منصب حکام سے ملیں گے اور مذکورہ شعبوں میں باہمی تعاون کے حوالے سے تبادلہ خیال کریں گے۔سعودی کاروباری شخصیات بھی پاکستانیوں سے ملاقاتیں کریں گی اور دونوں ممالک میں نجی شعبے میں سرمایہ کاری کے مواقع ڈھونڈے جائیں گے۔وزیر اطلاعات فواد چوہدری کے مطابق
بتایا سعودی ولی عہد کے اعزاز میں پریزیڈنٹ ہاؤس میں استقبالیہ دیا جائے گا جہاں وزیراعظم، آرمی چیف، تمام وزرا، بیوروکریٹس اور ملک کی اہم شخصیات کے ساتھ ساتھ وفد میں شامل شاہی خاندان کے افراد بھی شریک ہوں گے۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان تجارت، سرمایہ کاری، توانائی، سائنس، انفارمیشن اور میڈیا سمیت مختلف جوائنٹ گروپس کے
اجلاس کی مشترکہ صدارت کریں گے۔وفاقی وزیر پیٹرولیم غلام سرور خان کے مطابق سعودی ولی عہد محمدبن سلمان کے دورہ پاکستان میں تاریخ ساز معاہدوں اور ریکارڈ سرمایہ کاری ہونیکی توقع ہے۔سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان میں دیامر بھاشا اور مہمند ڈیم منصوبوں کیلئے مفاہمتی یادداشت (ایم او یوز) پر بھی دستخط ہوں گے۔ نجی ٹی وی کے مطابق سعودی ولی عہد کی
سکیورٹی کی ذمہ داری ٹرپل ون بریگیڈ کے سپرد کردی گئی ، پولیس کے علاوہ ٹرپل ون بریگیڈ کی نو بی این اوررینجرز کے تین ونگ جبکہ لائٹ کمانڈو بی این کی دو بٹالین تعینات کی جائیں گی۔زراراینٹی ٹیررسٹ یونٹ کی ایک بٹیالین، ائیر ڈیفنس کی ایک بیٹری فضائی نگرانی کرے گی، ایس ایل سی ٹو ریڈا دو مختلف مقامات پر نصب کئے جائیں گے، ایوی ایشن کے چھ عدد ایم آئی سترہ طیارے فضائی نگرانی کریں گے، انٹیلی جینس کی دو بٹالین
جبکہ بم ڈسپوزل اسکواڈ کی 28 ٹیمیں کام کریں گی اورایمبولینسز میڈیکل عملہ سمیت لگ بھگ بارہ ہزار افسران و جوان سکیورٹی ڈیوٹی پر تعینات ہوں گے۔یاد رہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان دورہ پاکستان مکمل کرنے کے بعد بھارت، چین، ملائیشیا اور انڈونیشیا جائیں گے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے لیے 7 بی ایم ڈبلیو سیون سیریز، ایک لینڈ کروزر اور0 8 کنٹینرز پر مشتمل سامان پاکستان پہنچا دیا گیا تھا۔