دبئی(این این آئی)وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ 60 کی دہائی میں پاکستان تیزی سے ترقی کرتا ہوا ملک تھا، مگر بدقسمتی سے ترقی کی رفتار برقرار نہیں رکھ سکا ،ماضی میں ٹیکس کا پیسہ حکمرانوں کی عیاشیوں پرخرچ ہوتا رہا،اصلاحات مشکل مگر ضروری ہیں ،ہمیں اپنے ٹیلنٹ کو آگے لانا ہوگا، پاکستان کو بہت اوپر لے کر جانا چاہتا ہوں،میں نے اپنی غلطیوں سے سبق سیکھا ہے، یہ وقت پاکستان میں سرمایہ کر نے کا ہے ،سرمایہ کار بہترین موقع کو ضائع نہ کریں۔
اتوار کو یہاں ہونے والے ورلڈ گورنمنٹ سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خوشی ہے کہ اسلامی دنیا میں بھی اس طرح کی کانفرنس ہورہی ہے۔عمران خان نے کہا کہ 60 کی دہائی میں پاکستان تیزی سے ترقی کررہا تھا اور یو اے ای کی ایئرلائن کو پی آئی اے نے معاونت فراہم کی لیکن بدقسمتی سے پاکستان ترقی کی رفتار برقرار نہیں رکھ سکا۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں ٹیکس کا پیسہ حکمرانوں کی عیاشیوں پرخرچ ہوتا رہا۔عمران خان نے کہا کہ ترقی کی بنیاد ہی بہتر طرز حکمرانی ہے، خیرات میں ہم بہت آگے اور ٹیکس دینے میں بہت پیچھے ہیں، جب لوگ اتنے اچھے ہیں تو ٹیکس کیوں ادا نہیں کرتے، اس کی وجہ لوگوں کا حکمرانوں پر عدم اعتماد ہے، کرپشن سے ٹیکس کا پیسہ چوری ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اصلاحات مشکل ہیں مگرضروری ہیں، جب آپ شکست مان لیتے ہیں تب ہی آپ کو شکست ملتی ہے، جب آپ اصلاحات کرتے ہیں تو لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، ہم معاشی اصلاحات کررہے ہیں، سرمایہ کار پاکستان کا رخ کررہے ہیں۔انہوں نے دبئی کے حکمران کے حوالے سے کہا کہ ’ شیخ محمد نے مجھے بتایا کہ جب نائن الیون ہوا تو انہوں نے کہا کہ زیادہ سے زیادہ جہاز خرید لو کیونکہ اس وقت سب چیزوں کی قیمتیں کم ہورہی تھیں،اس فیصلے کا یو اے ای کو بعد میں بہت زیادہ فائدہ ہوا ،اس لیے میں دنیا بھر کے سرمایہ کاروں کو کہتا ہوں کہ پاکستان اڑان بھر رہا ہے، یہ وقت ہے کہ آپ پاکستان کی کشتی میں سوار ہوجائیں تاکہ پیسہ کمانے کا موقع ضائع نہ ہو ،
پہلی بار پاکستان میں ایسی حکومت آئی ہے جو سرمایہ کاری کا فروغ چاہتی ہیوزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ماضی میں متحدہ عرب امارات کی ایئرلائن کی تشکیل میں پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) نے معاونت کی تھی، ہمیں اپنے ٹیلنٹ کو آگے لانا ہوگا، میں پاکستان کو بہت اوپر لے کر جانا چاہتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ میں نے اپنی غلطیوں سے سبق سیکھا ہے، سرمایہ کاروں سے کہتا ہوں کہ یہ وقت ہے پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کا، سرمایہ کار اس بہترین موقع کو ضائع نہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے پاکستان سے تعاون کو سراہتے ہیں ہم بر آ مدات میں اضا فہ ، در آ مدات میں کمی مالیاتی خسارہ کم کرنے کی کوشش کررہے ہیں، غیر ملکی سر ما یہ کا رو ں کیلئے آ سا نیا ں پیدا کر رہے ہیں، آ سٹر یلیا میں ٹیلنٹ کو اوپر لا نے کے لیئے بہتر ین طر یقہ کا ر ہے،دنیا کی پہلی فلا حی ریا ست مد ینہ میں قا ئم کی گئی، ر یا ست مد ینہ میں قا نو ن کی حکمرا نی تھی، ریا ست مد ینہ میں معمر افراد کی مدد کی جا تی تھی۔ انہوں نے کہا کہ مو سمیا تی چیلنجز کا سا منا کر نے کیلئے در خت لگا رہے ۔وزیر اعظم نے کہا کہ کانفرنس کے شرکاء کو بتانا چاہتا ہوں کہ کرکٹ سے سیاست میں کیسے آیا،
یہ بھی بتانا چاہتا ہوں کہ میں پاکستان کیلئے کیا چاہتا ہوں، میری والدہ کا انتقال کینسر کے باعث ہوا تو احساس ہوا پاکستان میں کینسرکا کوئی ہسپتال نہیں، کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد ہسپتال بنانے پرتوجہ دی ۔وزیر اعظم نے کہا کہ قوموں کی تاریخوں میں نشیب و فراز آتے رہتے ہیں،پاکستانی قوم مضبوط ، پرعزم اور مخیرہے ہے،عوام کو جو ابدہ نظا م ہی بہتر ین طر ز حکو مت ہے۔عمران خان نے کہا کہ سمجھدار قیادت ہمیشہ مواقع سے فائدہ اٹھا کر قوم کو ترقی دیتی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ سیاحت سے ملائیشیا 22 ارب اور ترکی 42 ارب ڈالر کماتا ہے،پاکستان میں ایک ہزار کلومیٹر کی ساحلی پٹی ہے،پاکستان 5 ہزار سال پرانی تہذیبوں کا مرکز ہے جبکہ مذہبی سیاحت کے بھی پاکستان میں بے پناہ مواقع ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ پہلی دفعہ پاکستان میں حکومت آئی ہے جو سرمایہ کاری کا فروغ چاہتی ہے، سرمایہ کاری ہوگی تو روزگار کے مواقع بڑھیں گے۔