منگل‬‮ ، 08 اکتوبر‬‮ 2024 

ٹرمپ پاکستان سے اتنے خوش کیوں ہیں ؟فواد چوہدری نے بڑا دعویٰ کردیا

datetime 28  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

دبئی(آن لائن)وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ افغان طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پاکستان سے خوش ہیں۔متحدہ عرب امارات کے اخبار ‘گلف نیوز’ کو دیئے گئے انٹرویو میں فواد چوہدری نے کہا کہ ‘پاکستان افغان امن مذاکرات میں منصفانہ طور پر اعلیٰ سطح پر اپنا کردار ادا کر رہا ہے اور ہمیں امریکا اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات کے مثبت نتائج کی امید ہے۔

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ افغان طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اتنے خوش ہیں کہ انہوں پاکستان کے لیے اپنی پالیسی کا جائزہ لے کر اسے تبدیل کیا ہے۔واضح رہے کہ رپورٹس ہیں کہ افغان امن عمل میں کردار ادا کرنے پر امریکا پاکستان کو فری ٹریڈ ایگریمنٹ (ایف ٹی اے) کی پیشکش کرسکتا ہے اور خیال کیا جارہا ہے کہ حالیہ دورہ پاکستان کے دوران امریکی سینیٹر لنڈسے گراہم نے پاکستانی حکام سے اس حوالے سے گفتگو بھی کی۔انٹرویو کے دوران فواد چوہدری نے اس حوالے سے گفتگو کرنے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ مجھے ایف ٹی اے کے بارے میں علم ہے لیکن اس مرحلے پر میں اس پر تبصرہ نہیں کرسکتا۔انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان میں امن و استحکام صرف امریکا نہیں بلکہ پاکستان کے بھی بہترین مفاد میں ہے۔واضح رہے کہ گذشتہ روز قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ہونے والے مذاکرات کے دوران افغان طالبان اور امریکا کے درمیان گزشتہ 17 سال سے جاری افغان جنگ کے خاتمے کا معاہدہ طے پاگیا ہے، جس کے تحت 18 ماہ کے اندر افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلاء پر اتفاق کرلیا گیا۔رپورٹس کے مطابق جنگ بندی کا شیڈول آئندہ چند روز میں طے کیا جائے گا۔

جس کے بعد طالبان، افغان حکومت سے براہ راست بات چیت کریں گے۔یہ بھی واضح رہے کہ گذشتہ برس دسمبر میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیراعظم عمران خان کو خط لکھ کر افغان طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے تعاون مانگا تھا جس کے جواب میں وزیراعظم نے خلوص کے ساتھ پوری کوشش کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی، جس کے بعد طالبان اور امریکی حکام کے درمیان مذاکرات کا آغاز ہوا۔

انٹرویو کے دوران فواد چوہدری نے وزیراعظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملاقات افغان امن مذاکرات کے بعد ممکن ہے۔پاک-بھارت تعلقات پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہم نے بھارت سے بات چیت کی کوشش فی الحال موخر کردی ہے، کیونکہ موجودہ بھارتی قیادت سے ہمیں کسی بڑے فیصلے کی امید نہیں ہے، تاہم الیکشن کے بعد نئی بھارتی حکومت سے بات چیت کے لیے تیار ہیں۔انٹرویو کے دوران ایک سوال کے جواب میں فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ‘چاہے وہ نریندر مودی ہوں یا راہول گاندھی، ہم بھارتی عوام کی جانب سے منتخب کیے گئے کسی بھی لیڈر کو عزت دیں گے اور وہاں بھی جو بھی اقتدار میں آئے، ہم اس کے ساتھ مذاکرات کے عمل کو آگے بڑھانا چاہیں گے۔

موضوعات:



کالم



ڈنگ ٹپائو


بارش ہوئی اور بارش کے تیسرے دن امیر تیمور کے ذاتی…

کوفتوں کی پلیٹ

اللہ تعالیٰ کا سسٹم مجھے آنٹی صغریٰ نے سمجھایا…

ہماری آنکھیں کب کھلیں گے

یہ دو مختلف واقعات ہیں لیکن یہ دونوں کہیں نہ کہیں…

ہرقیمت پر

اگرتلہ بھارت کی پہاڑی ریاست تری پورہ کا دارالحکومت…

خوشحالی کے چھ اصول

وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…